آرمینیانے گھٹنے ٹیک دیئے، سیزفائر پر رضامند، آذربائیجان میں پاکستان اور ترکی کے پرچم لہرادئیے گئے

اسلام آباد +باکو (سٹاف رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ) آذربائیجان نے آرمینیا کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا اور آرمینیا نے نگورنو کاراباخ کے آذربائیجان کے ساتھ جاری جھڑپوں میں سیز فائر پر رضا مندی ظاہر کردی۔ عرب خبر رساں ادارے کے مطابق  آرمینیا  کی  وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ  آرمینیا آرگنائزیشن فار سکیورٹی اینڈ کوآپریشن اِن یورپ (او ایس سی ای) کے ساتھ کاراباخ پر دوبارہ سے سیز فائر کرنے پر تیار ہے۔ وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ نگورنو کاراباخ کے خلاف  ’’لڑائی‘‘  جاری رہی تو اس کا بھر پور جواب دیا جائے گا۔ عرب میڈیا کے مطابق امریکا، فرانس، روس، آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان کاراباخ کے معاملے پر تنازع کے حل کیلئے 1992ء میں بننے والی او ایس سی ای کے شریک سربراہ ہیں۔ ان ممالک نے فوری طور پر آرمینیا اور آذربائیجان سے سیز فائر کا مطالبہ کیا تھا۔ دوسری جانب اس حوالے سے ترکی کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں ان تین ممالک کا کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے۔ بین الاقوامی طور پرترکی آذربائیجان کا بڑا حمایتی ملک ہے جبکہ آرمینیا میں روس نے فوجی اڈہ قائم کررکھا ہے۔ گزشتہ دنوں فرانس کے وزیراعظم میکرون نے ترکی پر الزام عائد کیا تھا کہ انٹیلی جنس رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ عسکریت پسند گروپوں کے 300 جنگجو ترکی سے آذربائیجان کے راستے شام میں داخل ہوئے ہیں۔ دوسری طرف پاکستان نے آذربائیجان کے ساتھ ملکر آرمینیا کیخلاف جنگ کی خبروں کی تردید کر دی۔ دفتر خارجہ نے پاکستان  اور آذربائیجان کی افواج کا مل کر آرمینیا کیخلاف جنگ کرنے کی خبریں کو بے بنیاد قرار دے دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ آذربائیجان اور آرمینیا  کی جنگ میں پاک فوج کے لڑنے کی رپورٹس قیاس آرائی پر مبنی ہیں۔ ایسی رپورٹس اور اطلاعات انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہیں۔ پاکستان کو نگورنو کارا باخ میں سکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر سخت تشویش ہے۔ زاہد حفیظ نے مزید کہا آذربائیجان کی شہری آبادی پر آرمینیائی  فوج کی گولہ باری قابل مذمت اور افسوسناک ہے۔ خطے میں امن و سلامتی کو لاحق خطرات سے بچنے کیلئے آرمینیا کو  اپنی کارروائی روکنا ہوگی۔ پاکستان نگورنو کارا باخ کے حوالے سے آذربائیجان کے مؤقف کی حمایت کرتا ہے۔ آذربائیجان کا موقف سلامتی کونسل کی متفقہ طور پر منظور قراردادوں کے مطابق ہے۔ ہم آذربائیجان کے ساتھ کھڑے ہیں۔مزید برآں آذربائیجان میں پاکستان اور ترکی کے پرچم آذربائیجان کے پرچم کے ساتھ لہرا دیئے گئے ہیں گزشتہ روز پاکستان میں آذربائیجان کے سفیر علی علیزادہ  نے آذربائیجان کے دارالحکومت باکو کی ایک تصویر ٹویٹ کی ہے۔ جس میں وہاں کے رہائشیوں نے اپنے گھروں کی بالکونیوں میں پاکستان اور ترکی کے جھنڈے لگا کر مشکل وقت میں ساتھ کھڑے ہونے پر اظہار تشکر کیا ہے۔ تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بالکونیوں میں تینوں برادر اسلامی ملک پاکستان‘ ترکی اور آذربائیجان کے پرچم لگے ہوئے ہیں۔آذری سفیر نے تصویر کے ساتھ تینوں ممالک کے پرچم لگا کر ’’مکا‘‘ کا نشان (جس کا مطلب متحد)  ہیں پوسٹ کی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...