قابض فوج کی کارروائیاں جاری، مزید6 کشمیری نوجوان گرفتار

سری نگر(کے پی آئی‘ این این آئی) بھارتی فورسز نے جنوبی کشمیر کے کولگام اور شوپیاں کے اضلاع سے6کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس نے کولگام میں قاضی گنڈ کے علاقے ملپورہ میر بازار میں ایک چوکی سے تین نوجوانوں کو گرفتار کیا۔ گرفتار کئے گئے نوجوانوں کی شناخت عبید مشتاق ،عادل جمال بٹ اور دانش رسول کے طورپرہوئی ہے جو کہ پلوامہ کے علاقے ترال کے رہائشی ہیں۔پولیس نے چوتھے نوجوان کامران بشیر کو  شوپیاں کے علاقے مجھ مرگ سے گرفتار کیا۔ نکلورہ گاوں سے ایک اور نوجوان شمیم صوفی کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ نوگام علاقے میں  محب بشیر ڈار نامی نوجوان کو گرفتار کر  لیا گیا ہے ۔جبکہ مقبوضہ کشمیر ہائی کورٹ  بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر  ایڈووکیٹ نذیر احمد رونگا  کے گھر پر پولیس نے چھاپہ مارا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر پولیس کے  شعبہ  کانٹر انٹیلی جنس کشمیر(سی آئی کے) کے  اہلکاروں نے  ہفتے کی صبح سرینگر  کے علاقے نشاط میں  ایڈووکیٹ نذیر احمد رونگا  کے گھر کو محاصرے میں لے لیا ۔سرینگر کے علاقے نشاط میں ایڈووکیٹ نذیر احمد رونگا کے گھر میں ان کا بیٹا عزیر احمد رہائش پذیر ہے ۔دوسری جانب اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے  چیئرمین پیر عبدالصمد انقلابی  نے جموں کشمیر کی ڈل جھیل پر بھارت کی فوجی مشقوں کو جموں کشمیر کے لوگوں کو مرعوب کرنے کی ایک ناکام کوشش قرار دیا ہے۔  ایک بیان میںچیئرمین نے کہا ہے کہ بھارت جموں کشمیر کے لوگوں کو خوف و دہشت کا شکار کرنے کیلئے فوجی طاقت کا وحشیانہ استعمال کرنے کے علاوہ سرینگر کی ڈل جھیل پر فضائی مشقیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ چیئرمین نے کہا ہے کہ بھارت ان اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے جموں کشمیر کے لوگوں کو مرعوب نہیں کر سکتا۔ ہند و انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا ہے کہ وہ تنظیم کا نیٹ ورک پورے مقبوضہ جموںوکشمیر تک بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ علاقے میں ہندوتوا کے نظریے کو مزید آگے بڑھایا جا سکے۔

ای پیپر دی نیشن