کراچی(کامرس رپورٹر) وفاقی وزارت تجارت نے تاجکستان میں 16ستمبر کو ہونے والے پاکستان تاجکستان بزنس کونسل(جے بی سی) کے جوائنٹ بزنس فورم کے چوتھے اجلاس میں ایف پی سی سی آئی کی جانب سے نامزد کردہ نمائندے انڈس یونیورسٹی کے چانسلر اورایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ناصر حیات مگوں کے ماموں خالد امین شیخ کی شمولیت اورانکی جانب سے وزیراعظم کی موجودگی میں غیرمتعلقہ گفتگو اور شعر وشاعری پرایف پی سی سی آئی کو نوٹس دے دیا ہے۔وزارت تجارت کی جوائنٹ سیکریٹری ماریہ قاضی کی جانب سے جاری کردہ نوٹس میں ایف پی سی سی آئی سے پوچھا ہے کہ جوئنٹ بزنس فورم میں شرکت کیلئے خالدامین کا انتخاب کن بنیادوں پر کیا گیا تھا اور فورم میں ایسے سوالات کیوں کئے گئے جس کا اکنامی سے کو ئی تعلق نہ تھا۔وزارت تجارت نے ایف پی سی سی آئی کی موجودہ انتظامیہ سے یہ وضاحت طلب کی ہے کہ کہ ایف پی سی سی آئی کی جانب سے خالد امین کی پاکستان تاجکستان جوائنٹ بزنس فورم کیلئے نامزدگی کے پیچھے کیا عوامل تھے ۔