حافظ آباد(نمائندہ نوائے وقت+نمائندہ خصوصی+نامہ نگار) کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی نائب صدر امان اﷲچٹھہ نے پریس کلب کے سامنے احتجاجی ریلی سے خطاب کے دوران کہا کہ دھان کی فصل پر چارسو روپے من اور پچیس ہزار روپے فی ایکڑ خسارہ سے کسانوں کی مالی تباہ حالی کاشکار ہونے کے ساتھ گندم کی اگلی فصل کی کاشت بری طرح متاثر ہونے کا خطرہ پیدا ہوچکا ہے ۔انہوںنے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات میں ہوشرباء اضافہ نے رہی سہی کسر نکال دی جبکہ کھاد کی قیمت سات ہزار روپے تک پہنچ رہی ہے جس کی وجہ سے کسان سڑکوں پر آکر احتجاج کرنے پر مجبور ہورہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ دھان کی باقیات کو ٹھکانے لگانے کا کوئی متبادل انتظام نہ ہونے کے باوجود اسے جلانے پر کسانوں کی پکڑ دھکڑ اور بھاری جرمانوں کی دھمکی دی جارہی ہے۔ انہوںنے حکومت سے مطالبہ کیا کہ دھان کی امدادی قیمت دوہزار روپے من اور باسمتی کی تین ہزار روپے فی من مقرر کرکے پاسکو کے زریعہ منڈی میں خریداری کابلاتاخیرآغا کیا جائے۔