تہران (این این آئی) ایران میں پاسداران انقلاب، مسلح افراد اور مشتعل مظاہرین کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں جاں بحق افراد کی تعداد 133 ہو گئی۔ جن میں پاسداران کے کمانڈرز سمیت 5 سکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔ جنوب مشرقی صوبے سیستان بلوچستان کے شہر زاہدان میں جھڑپوں میں 2 روز میں ہلاکتیں 41 ہو گئیں‘ دیگر شہروں میں 92 افراد مارے گئے۔ این جی او کے بیان میں کہا گیا کہ زاہدان میں نماز جمعہ کے بعد شروع ہونے والے احتجاجی مظاہرے کو پاسداران انقلاب نے طاقت کے ذریعے کچلنے کی کوشش کی اور مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کی۔ انسانی حقوق گروپ نے کریک ڈاؤن کو انسانیت کے خلاف جرائم قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے ان جرائم کو رکوانے اور ان کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ ایران میں 22 سالہ کرد لڑکی مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف مظاہرے 16 روز سے جاری ہیں۔
ایران ہلاکتیں