بنام وزیرِ اعلٰی پنجاب پرویز الٰہی 

مکرمی : میں ضلع جہلم میں بطور EST تدریسی فرائض سر انجام دے رہی ہے۔ میری 4 سالہ بیٹی اور  2 سالہ کا بیٹا ہے ۔گھر میں بچوںکی دیکھ بھال کے لئے کوئی موجود نہیں۔ سکول گھر سے طویل مسافت  پر ہے ، فاصلہ طے کر نے کے لئے  ڈیڑھ سے دو گھنٹے کا وقت درکار ہوتا ہے۔ پچھلے ڈیڑھ سال سے  میںExtreme Hardship اصول کے تحت ٹرانسفر کی کوشش کر رہی ہوں۔ ضلعی سی ای او  کے زریعے درخواست D.P.I  ڈی پی آئی بھیجی جو مسترد کر دی گئی حالانکہ انہی دنوں ایک میل ٹیچر کا ٹرانسفر اسی اصول کے تحت کیا گیا تھا۔  میں چار بار سیکرٹری تعلیم آفس میں درخواست پیش کر چکی ہوں  مگر سوائے ڈائری نمبر دینے کے کوئی کاروائی عمل میں نہیں آتی ۔ اس تمام دورانئے میں اب تک سینکڑوں اساتذہ کے تبادلہ اسی اصول کے تحت ہو چکے ہیں۔   میرے دونوں بچوں کا روزانہ ساڑھے تین سے چار گھنٹے تک  سفر میں رہنا اور صعوبتیں برداشت کرنا  کس قانون/ قاعدے میں جائز ہے؟اگر ‘‘Extreme Hardship’’ پر پابندی کا راگ الاپا جاتا ہے تو پھر اِسی اصول کے تحت ہونے والی سینکڑوں ٹرانسفر محکمہ تعلیم کیوں کرتا رہا ؟ وزیرِ اعلیٰ صاحب! آپ انقلابی سوچ لے کر  یہ نظام  چلانے آئے تھے۔ آپ نے غالباً یہی ٹویٹ کیا تھا کہ ڈی سی اوکے پاس رات  بارہ بجے بھی کوئی شکایت لے کر آئے تو اْسے دور کرنا اْس کا فرض ہے۔ میں تو دن کے اْجالے میں آفس ٹائمنگز کے دوران اپنے معصوم بچوں کے ساتھ  درخواست  لے کر گئی تھی ۔آپ سے نوٹس لینے کی التجاء  ہے۔
 عفیفہ اخترای ایس ٹی(جنرل) گورنمنٹ گرلز ایلیمینٹری سکول، عطیہ ممیان

ای پیپر دی نیشن