اسلام آباد(نامہ نگار)اقتدار کے ایوانوں سے محض چند کلو میٹر دور اسلام آباد کے دیہی علاقے پنڈ سنگریال و ملحقہ ہزاروں نفوس پر مشتمل آبادیوں سے اسلام آباد انتظامیہ اور سی ڈی اے نے ناروا سلوک روا رکھتے ہوئے بنیادی انسانی حقوق سے محروم کر رکھا ہے ،ان علاقوں کی واحدسڑک دھریک موری سے لیکر شاہ اللہ دتہ کے تاریخی گائوں تک کی حالت زار ایسی ہوگئی ہے جیسے موہنجو داڑو کے کھنڈرات ہوں جبکہ ان آبادیوں کو سوئی گیس کی عدم فراہمی سے عوام کا جینا محال ہو گیا ہے ، ہر گائوں میں کچی گلیوں کی وجہ سے بارش کے دنوں میں یہ کسی تالاب سے کم کا منظر پیش نہیں کرتی ،ان آبادیوں کے باسیوں نے وزیراعظم شہباز شریف سے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر دھریک موری سے شاہ اللہ دتہ تک سڑک کی تعمیر کے ساتھ ساتھ سوئی گیس کی فراہمی اور گلیوں کی پختگی کا ، کام شروع کرایا جائے اور ان تمام گائوں کو ماڈل ویلیج کا درجہ دیا جائے ۔تفصیلات کے مطابق ایل پی جی کی قیمتوں میں آئے روز اضافے کی وجہ سے ہر کوئی ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر استعمال کرنے سے قاصر ہیں اور مجبورا انہیں جنگلات سے لکڑی کاٹ کر گزر بسر کرنا پڑتا ہے ، ان علاقوں میں بجلی کے موثر نظام کے نہ ہونے کی وجہ سے جا بجا بجلی کی تاریں لٹک رہی ہیں جو کسی بھی وقت کسی بڑے حادثے کا باعث بن سکتی ہے ،پنڈ سنگریال و دیگر ملحقہ علاقوں میں اکثر گلیاں پختہ نہیں ہیں جس کی وجہ سے بارش کے دنوں میں یہ کسی تالاب سے کم کا منظر پیش نہیں کرتی جبکہ سیوریج سسٹم نہ ہونے کی وجہ سے واحد اکلوتی سٹرک جو موہنجو داڑو کے کھنڈرات کا منظر پیش کر رہی ہوتی ہے ، ان علاقوں کیلئے شاہ اللہ دتہ میں ایک بنیادی مرکز صحت قائم ہے لیکن وہاں کے ڈاکٹروں کا رویہ مریضوں کے ساتھ اچھا نہیں رہتا اور فراہم کی جانے والی ادویات کے حوالے سے اکثر مریض یہ شکوہ کرتے نظر آتے ہیں دوسری جانب شعبہ صحت کی عدم توجہی کی وجہ سے ان علاقوں میں جا بجا عطائی ڈاکٹروں نے کلینکس کھول رکھے ہیں ۔شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ہر علاقے میں ایک ڈسپنسری قائم کرکے اہل ڈاکٹروں کوان میں تعینات کیا جائے ۔