کراچی ( اسٹاف رپورٹر)وزیر اعظم ہاوس کی دو آڈیو ٹیپس کا لیک ہونا تشویشناک ہے۔ وزیر اعظم ہاوس کی سیکورٹی مذاق بن چکی،کبھی خفیہ آڈیو ریکارڈنگ منظر عام پر آتی ہے تو کبھی سائفر کی کاپی غائب کی خبریں میڈیا میں آرہی ہیں جو لمحہ فکریہ ہیں، کائنات میں سب سے عظیم انقلاب حضورﷺ کی تشریف آوری ہے جو دنیا کیلئے ہدایت امن اور محبت کا پیغام ہے۔ماہ ربیع الاوّل سارے عالم انسانیت کے لئے خوشی اور امن کا پیغام ہے رحمتہ اللعالمین کی تشریف آوری سے ظلم و بربریت کا خاتمہ اور سکون واطمینان اور بھائی چارے کی فضا ئوں کو فروغ نصیب ہوا،ان الفاظ کا اعادہ ملک بھر کے علماء و مشائخ کی نمائندہ تنظیم علماء مشائخ فیڈریشن آف پاکستان کے چیئر مین سفیر امن پیر صاحبزادہ احمدعمران نقشبندی مرشدی سجادہ نشین آستانہ عالیہ بھیج پیر جٹا نے گزشتہ روز یو ایم ایف پی سیکر یٹریٹ ملیر ہالٹ پرمختلف شخصیات سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا،ملاقاتیں کرنے والوں میں ،فقیر ملک محمدشکیل قاسمی،پروفیسر ڈاکٹر علامہ سعید سہروردی،پروفیسر ڈاکٹرمہربان نقشبندی ایڈوکیٹ سپریم کورٹ،پروفیسر ڈاکٹر علامہ ضیاء الدین،پر و فیسر علامہ ڈاکٹر محمود عالم خرم آسی جہانگیری،،مولانا سلمان بٹلہ ودیگر شامل تھے،پیر صاحبزادہ احمدعمران نقشبندی نے کہا کہ ۔حضور کی آمد سے دنیا سے اندھیرا اور تاریکی ختم ہو گی اورہر طرف اجالا ہو گیا۔ پسماندہ اور معاشرے کے ستائے ہوئے افرادکو پرسکون زندگی گزارنے کا موقع ملا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو سیاسی و معاشی استحکام کی ضرورت ہے اور اس کے لیے تمام اسٹک ہولڈرز کو اپنا مثبت کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ حالات دن بدن ابتر ہوتے چلے جارہے ہیں۔حکومت کی جانب سے محض وزیر اعظم ہاوس کے ایس او پیز تبدیل کرنا کافی نہیں بلکہ ذمہ داران کا تعین کر کے ان کے خلاف سخت ترین کارروائی عمل میں لائی جانی چاہیے۔ قوم کے سامنے سیاسی جماعتوں کے بھیانک چہرے بے نقاب ہو چکے ہیں، عوام کے جذبات کو مجروع کرنے اور قومی معاملات کے ساتھ کھیلنے والے کسی بھی قسم کی رعایت کے مستحق ۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں مہنگائی کا 47 سالانہ ریکارڈ ٹو ٹ چکا ہے۔ شرح 27.3فیصد ہو گئی، بد قسمتی سے آنے والے دنوں میں کمی کے آثار نظر نہیں آتے۔پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مہنگائی کے تناسب سے کمی کی جانی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ غریب ملک کے وزیر اعظم شہباز شریف کی کابینہ کی تعداد 73جبکہ معاون خصوصی کی تعداد 28ہے ان میں سے 23کے پاس کوئی قلمدان ہی نہیں۔وزیر اعظم کے 28معاونین خصوصی نے 3 ماہ کے دوران 47لاکھ روپے کے اخراجات کیے ہیں۔ان معاون خصوصی کے اخراجات لاکھوں میں جبکہ وہ خود قومی خزانے کو مال مفت دل بے رحم کی طرح کھا رہے ہیں۔ اتنی بھاری بھرکم کابینہ کے باوجود حکومت کوئی بھی معاشی لحاظ سے مستحکم پالیسی بنانے میں ناکام ہے۔ موجودہ حکومت بھی پی ٹی آئی کی حکومت کا تسلسل معلوم ہوتی ہے، ، اتحادی حکومت کے پاس بھی عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ایجنڈا نہیں۔ آئی ایم ایف کے غلاموں سے نجات حاصل نا ہوگی جس کیلئے نفاذ نظام مصطفیﷺ ناگزیر ہے۔