راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے)لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس صداقت علی خان نے سابق وزیرداخلہ شیخ رشید احمد ان کے بھتیجے شیخ شاکر اور شیخ عمران کی بازیابی کےلئے عامر شفیق کی دائر رٹ پیٹشن کی سماعت کی عدالت عالیہ میں سماعت کے دوران سردار عبدالرازق خان ایڈووکیٹ نے بتایا کہ دو مغویان شیخ شاکر اور شیخ عمران کے بارے میں مجھے بتایا گیا ہے کہ وہ واپس آگئے ہیں جس پر جسٹس صداقت علی خان نے استفسار کیا مغویان کیا بیان دیتے ہیں جس پر فاضل وکیل نے کہا میری ان سے ملاقات نہیں ہوئی جسٹس صداقت علی خان نے کہا وہ تو کہتے ہوں گے ہم مسجد میں تھے جس پر سردار عبدالرازق خان نے کہا خاموشی ہے گفتگو بے زبانی ہے زباں میری، اس موقع پر عدالت عالیہ نے استفسار کیا آر پی او بتائیں شیخ رشید کہاں ہیں جس پر آر پی او نے استدعا کی ہمیں دو ہفتے کا موقع دیں ہم شیخ صاحب کو ٹریس کریں گے جسٹس صداقت علی خان نے کہا اتنا وقت نہیں دیا جا سکتا یہ بہت سیریئس معاملہ ہے شیخ رشید کو بازیاب نہ کیا گیا تو ایس ایس پی آپریشن سمیت پولیس افسران کےخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دوں گا عدالت عالیہ نے سردار عبدالرزاق خان سے دریافت کیا آپ کے پاس کوئی ویڈیو یا فوٹیج ہے تو دےدیں جس پر فاضل وکیل نے کہا میرے پاس پولیس افسران کی سی ڈی آر موجود ہے جس کے مطابق پولیس افسر شیخ رشید کو بحریہ ٹاﺅن سے اغوا کرکے براستہ صدر گولڑہ موڑ کے پاس لے گئے ہیں عدالت نے آرپی او کو ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے کہا شیخ رشید کو جلد بازیاب نہ کرایا گیا تو پولیس افسران کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا حکم دوں گا۔
شیخ رشید کو بازیاب نہ کیا تو پولیس افسروں کےخلاف مقدمہ کا حکم دوں گا ، جسٹس صداقت
Oct 03, 2023