لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سودی نظام معیشت تباہی کی جڑ ہے۔ گزشتہ حکومتوں نے وسائل کی منصفانہ تقسیم اور خود انحصاری اپنانے کی بجائے معیشت کو بیرونی قرضوں سے چلایا۔ سستی بجلی پیدا کرنے کی بجائے عوام پر بجلی گرائی گئی۔ حکمران پارٹیوں کا معیشت ٹھیک کرنے میں نہیں، کرپشن میں مقابلہ رہا۔ ملک میں سیاست اور جمہوریت یرغمال، جس کے پاس حرام کی دولت ہے وہ پولنگ عملہ خرید کر الیکشن جیت جاتا ہے۔ پڑوسی ممالک ترقی کر رہے ہیں، ہمارے ہاں عوام آٹے کی قطاروں میں لگے ہیں۔ جماعت اسلامی متناسب نمائندگی کے تحت الیکشن چاہتی ہے تاکہ پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے حامل لوگ آگے آئیں۔ جماعت اسلامی کی جدوجہد عوامی حقوق کے تحفظ کے لیے ہے، 6 اکتوبر کو کراچی میں دھرنا ہو گا، تاجر برادری کا 2ستمبر کی کامیاب ملک گیر ہڑتال میں تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔”ملک کی مجموعی معاشی صورت حال، اسباب، حل اور جماعت اسلامی کا معاشی منصوبہ“ کے موضوع پر انہیں ایگزیکٹو ممبرز چیمبر اور پاکستان بزنس فورم کی جانب سے خطاب کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔ بزنس کمیونٹی، امیر جماعت اسلامی سراج الحق کو بطور ایک کامیاب سابق صوبائی وزیرخزانہ جنھوں نے محدود مدت میں خیبرپختونخوا کو قرض فری بنایا، کی حیثیت سے بھی سننا چاہتی تھی۔ صدر چیمبر احسن ظفر بختاوری نے امیر جماعت کو خوش آمدید کہا اور ابتدائیہ کلمات کہے۔ نائب امیر جماعت اسلامی میاں اسلم، امیر اسلام آباد نصراللہ رندھاوا، صدر مرکزی تنظیم تاجران کاشف چودھری، سینئر نائب صدر چیمبر فاد وحید اور نائب صدر انجینئر اظہر الاسلام ظفر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ چیمبرز پالیسی ساز ادارے ہیں، حکومت کو ان کی سفارشات پر عمل کرنا چاہیے۔ کرپشن، مس مینجمنٹ اور وسائل کی غیرمنصفانہ تقسیم، پروٹوکول، وی آئی پی کلچر کا خاتمہ ضروری ہے۔ اقتدار میں آ کر جماعت اسلامی سودی نظام ختم کرے گی۔ ہم نے تمام شعبہ جات میں پی ایچ ڈی سکالرز کی ٹیم تشکیل دی ہے جنھوں نے اپنا ہوم ورک مکمل کر رکھا ہے۔ معیشت، زراعت، صحت، تعلیم میں بنیادی اصلاحات اور ری سٹرکچرنگ کرنا ہماری ترجیحات میں شامل ہیں۔