گردے کے غیرقانونی اپریشن کرنیوالا گروہ گرفتار

Oct 03, 2023

اداریہ

نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا ہے کہ لاہور پولیس نے کڈنی کے 328غیر قانونی آپریشن کرنے والے گینگ کو سرغنہ سمیت گرفتار کرلیا ہے۔ وزیراعلیٰ آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ فواد مختار نے غیر قانونی طورپر چوری کر کے، دھوکہ دہی سے یا پیسے دے کر 328افراد کے گردے نکالے اور ٹرانسپلانٹ کئے۔ ڈاکٹر فواد گینگ کا اسسٹنٹ کے طورپر آپریشن کرنے والا شخص بنیادی طورپر موٹر مکینک ہے جو مریضوں کو بے ہوش کرنے کا کام بھی کرتا تھا۔ گینگ لاہور، ٹیکسلا اور آزاد کشمیر میں زیادہ متحرک تھا اور آپریشن تھیٹر کی بجائے گھروں میں گردوں کے آپریشن کرتا تھا۔ پاکستانی مریضوں سے ایک گردے کے عوض 30لاکھ روپے لئے جاتے تھے جبکہ بیرون ملک سے آنے والے مریضوں سے ایک کروڑ روپیہ فیس لی جاتی تھی۔ جناح ہسپتال میں ایک مریض سے پیسے لئے گئے اور بعدازاں دھوکہ دہی سے اس کا صحت مند گردہ نکال لیا گیا جب وہ مریض کسی دوسرے ڈاکٹر کے پاس گیا تو پتہ چلا کہ اس کا ایک گردہ ہی نہیں ہے۔ 
 جعلی ادویات اور غیرقانونی اپریشن کرنے کے کاروبار کے حوالے سے عموماً خبریں سامنے آتی رہتی ہیں۔ گزشتہ دنوں آشوب چشم کے علاج میں استعمال ہونیوالے جعلی انجکشن کا انکشاف ہوا جس سے کئی متاثرہ لوگوں کی بینائی جاتی رہی۔ اسکے علاوہ بڑی تعداد میں ادویات پکڑی گئیں جن کا بیج غیرمعیاری بتایا گیا جبکہ بخار کی دوائی کے جعلی ہونے کا بھی انکشاف کیا گیا۔ جعلی ادویات کا کاروبار‘ غیر قانونی اپریشن اور زائدالمیعاد ادویات کی فروخت اسی صورت ممکن ہے جب ایسے کاروبار کرنے والے مافیاز کی سرپرستی اعلیٰ سطح پر کی جا رہی ہو۔ گورننس میں موجود ایسی ہی کمزوری سے ایسے کاروبار کرنے والوں کے حوصلے بڑھتے ہیں اور وہ بلاخوف انسانی زندگیوں سے کھیل رہے ہوتے ہیں۔ گردے کے 328 اپریشنز کا واقعہ انتہائی تشویشناک ہے جو ایسے عناصر کیخلاف سخت کارروائی کا متقاضی ہے۔ حکومت کو اسے ٹیسٹ کیس بنانا چاہیے اور پکڑے جانے والوں کو عبرت ناک سزا دینی چاہیے تاکہ آئندہ ایسے قبیح جرائم کا ٹھوس بنیادوں پر سدباب کیا جاسکے۔

مزیدخبریں