میانوالی میں کنڈل کے مقام پر چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے میں ایک اہلکار شہید جبکہ دو دہشت گرد مارے گئے۔آئی جی پنجاب کے مطابق 15سے 20دہشت گردوں نے کنڈل پٹرولنگ پوسٹ پر حملہ کیا تھا، چیک پوسٹ کی چھت پر موجود اہلکار کی جوابی فائرنگ سے دو دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ چیک پوسٹ پر دواطراف سے حملہ کیاگیا۔ پنجاب پولیس نے بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے کنڈل پٹرولنگ پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنادیا ، پولیس کی جوابی کارروائی میں دو دہشت گرد ہلاک جبکہ دیگر فرار ہو گئے۔ہلاک ہونے والے دونوں دہشت گردوں کی شناخت ہو گئی۔سی ٹی ڈی حکام کے مطابق ان کی شناخت زبیر نواز اور محمد خان کے ناموں سے ہوئی ہے جن کا تعلق کالعدم ٹی ٹی پی سے تھا۔
ملک میں دہشت گردوں کی طرف سے پے در پے وارداتوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ پاکستان میں موجود دہشت گردوں اور انکے سہولت کاروں کو افغانستان اور بھارت کی مکمل سرپرستی حاصل ہے جنہیں تربیت کے ساتھ ساتھ جدید اسلحہ دیکر پاکستان میں داخل کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ دنوں کابل انتظامیہ کی طرف سے یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ افغان سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہونے دی جائیگی۔ اسکے باوجود افغان سرزمین پاکستان کی سلامتی کیخلاف استعمال کی جارہی ہے اور پاکستان میں موجود دہشت گردوں اور انکے سہولت کاروں کو ہر قسم کی کمک پہنچائی جا رہی ہے۔ اس کا ٹھوس ثبوت گزشتہ روز میانوالی میں ہونیوالی چیک پوسٹ پر دہشت گردی کی واردات میں ہلاک ہونیوالے دو دہشت گرد ہیں جن کا تعلق پاکستان تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) سے بتایا جارہا ہے۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ پاکستان میں ہونیوالی ہر دہشت گردی کے پیچھے بھارت اور افغانستان ہی ملوث ہوتا ہے جس کے ہماری ایجنسیوں کے پاس ٹھوس ثبوت موجود ہیں۔ اس تناظر میں پاکستان کو ان دونوں ملکوں کے ساتھ کسی قسم کا نرم رویہ اختیار نہیں کرنا چاہیے جو پاکستان اور اسکی سلامتی کے درپے ہیں اور یہاں دہشت گردی کو پروان چڑھا رہے ہیں۔ پاکستان کو یہ معاملہ اب سنجیدگی کے ساتھ عالمی سطح پر اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ ان دونوں ملکوں کی سازشوں کو عالمی سطح پر بے نقاب کیا جاسکے۔