لاہور (خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ میں کور کمانڈر ہاﺅس حملہ کیس پی ٹی آئی کارکنان صنم جاوید، افشاں طارق، کاشانہ شجاع اور شاہ بانو گورچانی کی ضمانتوں کی منسوخی کےلئے اپیل دائرکردی گئی۔ ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل علی حسن نے اپیل میں مو¿قف اپنایا کہ ٹرائل عدالت نے کسی قانونی جواز کے بغیر 23 اکتوبر کو ضمانتیں منظور کیں، ملزم خواتین کےخلاف پراسیکیوشن نے تمام ثبوت دہشت گردی عدالت میں پیش کئے۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی جلاﺅ گھیراﺅ کے دو مقدمات میں ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست ضمانت پر 5 اکتوبر کو وکلاءسے دلائل طلب کر لئے۔ لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ کی بیٹی خدیجہ شاہ کی ضمانت کی درخواست پر رجسٹرار آفس کا اعتراض مشروط طور پر ختم کر دیا۔ انسداد دہشتگری کی خصوصی عدالت نے عسکری ٹاور حملہ کیس میں صنم جاوید کو چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔ پولیس نے موقف اپنایا کہ صنم جاوید کو عسکری ٹاور حملہ کیس میں شناخت کرلیا گیا ہے جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔ عدالت نے پولیس کی استدعا مسترد کردی۔ عدالت نے دیگر خواتین کو شناخت نہ ہونے پر مقدمے سے ڈسچارج کردیا۔ نو مئی جلاﺅ گھیراﺅ مقدمات میں میاں محمود الرشید اور اعجاز چوہدری کے جوڈیشل ریمانڈ میں چودہ دن کی توسیع کردی۔ پولیس نے دونوں ملزمان کا جوڈیشل ریمانڈ پر مکمل ہونے کے بعد عدالت پیش کیا۔ ملزمان کے خلاف تھانہ گلبرگ میں مقدمات درج ہیں۔ عسکری ٹاور جلاﺅ گھیراﺅکیس میں عرفان جمیل سمیت تین ملزمان عرفان جمیل، فیصل سلطان اور حسن مجتبیٰ کی ضمانتیں منظور کرلیں، عدالت نے ملزمان کو ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیدیا۔ لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے شادمان مقدمہ سے ڈسچارج کرنے کے خلاف پی ٹی آئی رہنما روبینہ جمیل کی درخواست پرفریقین سے جواب طلب کرلیا، حکومتی وکیل نے بتایاکہ انسداد دہشت گردی عدالت نے روبینہ جمیل کو مقدمہ سے ڈسچارج کردیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے تحریک انصاف کے سابق ایم پی اے شبیر گجر کے بھائی طارق گجر کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ایک لاکھ روپے مچلکوں کے عوض درخواست ضمانت منظور کر لی۔