اختلافات کے باوجود مسائل کا حل مل بیٹھ کر نکالا جائے: وزیر اطلاعات

اسلام آباد (نامہ نگار) حالات ہم سے تقاضا کرتے ہیں کہ سارے سیاسی و نظریاتی اختلافات کے باوجود تہذیب و ادب کے دائرے میں رہ کر ملکی مسائل کے حل کے لئے مل بیٹھ کر راستہ نکالا جائے۔ انتخابات کے انعقاد کی ذمہ داری الیکشن کمشن کی ہے، ہم الیکشن کمشن کی معاونت کرنے کے ذمہ دار ہیں۔ مولانا فضل الرحمان بڑی جماعت کے رہنما ہیں، ان کے بیان کا مناسب جواب الیکشن کمشن ہی دے سکتا ہے۔ پیر کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی واپسی کا نگران حکومت سے کوئی تعلق نہیں۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کے تعلقات سدا بہار ہیں اور ان کا مستقبل بہت شاندار ہے۔"اِن خیالات کا اظہار وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات، مرتضی سولنگی نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں ملک کے معروف ادیب و صحافی، ڈاکٹر فاروق عادل کی تاریخ پاکستان کے حوالے سے یاداشتوں پر مشتمل کتاب" تاریخ پاکستان کے گمشدہ اوراق "ہم نے جو بھلادیا "کی تقریب رونمائی سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جو قومیں تاریخ سے نہیں سیکھتیں وہ نقصان اٹھاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں ذمہ دارانہ صحافت کا تعین انتہائی ضروری ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے یونیورسٹی کے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے یونیورسٹی کا تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس جامعہ نے 1976ءمیں تعلیمی خدمات کا آغاز کیا تھا، اس جامعہ سے آج تک 46لاکھ طلبہ گریجویٹ ہوچکے ہیں جو ملک بھر کے تمام محکموں میں اہم عہدوں پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وائس چانسلر نے کہا کہ ملک بھر میں اس جامعہ کے 53ریجنل آفسز ہیں اور طلبہ کی تعداد 10لاکھ سے زائد ہیں۔ ڈاکٹر فاروق نے اپنے والد کا ایک قول سنایا کہ آج اگر قائد اعظم اور اقبال بھی زندہ ہوتے تو یقیننا جیل میں ہوتے اور یہ سوچ ان کی ذات سے نکل ہی نہ پائی جس کی وجہ سے پس پردہ واقعات کو قلمبند کرانے کا فیصلہ کیا اور یہ کتاب لکھی۔ کتاب پر تاثرات پیش کرنے والے دیگر مقررین میں فتح محمد ملک، عبدالجبار مرزا، خورشید ندیم، محمد حمید شاہد شامل تھے۔ شعبہ تاریخ کی سربراہ، ڈاکٹر کشور سلطانہ اور استاد، ڈاکٹر عبدالباسط مجاہد نے تقریب کی میزبانی کے فرائض انجام دئیے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...