پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نےپولیس چالان میں اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پولیس موبائل نذر آتش کرنے، جلاؤ گھیراؤ اور ہنگامہ آرائی کے مقدمہ میں پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کا پولیس چالان میں اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔مبینہ ٹاؤن پولیس نے عدالت میں مقدمہ کا عبوری چالان پیش کردیا ہے۔چالان کے مطابق حلیم عادل نے اعتراف کیا میں اپنے قائد کے لئے ہر وقت قربانی دینے کے لئے سر پر کفن باندھ کر تیار رہتا ہوں۔قائد کی اشتعال انگیز تقریر اور ملک جام کرنے کی کال پر لبیک کہا ۔ہم سب لاٹھی، ڈنڈوں اور اسلحہ سے لیس ہوکر احتجاجی مقام پر پہنچے۔حلیم عادل نےچالان میں اعتراف کیا کہ بھرپور قیادت کرتے ہوئے اپنے ساتھیوں کے ساتھ احتجاجی مقام پر پہنچا۔کراچی میں احتجاج کو کامیاب بنانے کے لئے مختلف راستوں پر سراپا احتجاج ہوئے، سرکاری املاک اور مختلف مقامات کو نقصان پہنچایا۔احتجاج کے بعد مختلف مقامات پر خود کو چھپائے رکھا، ہمارا قائد پابند سلاسل ہے اور ہم چھپے ہوئے ہیں ہماری غیرت نے گوارا نہ کیا۔میں پشاور میں تھا وہاں سے اپنے اوپر مقدمات کا ریکارڈ حاصل کیا۔کراچی میں درج مقدمات کی لسٹ سے ہائیکورٹ سے ضمانت لی اور کراچی پہنچا، سندھ ہائیکورٹ میں پیش ہوا تو مقامی پولیس نے گرفتار کرلیا ۔چالان میں کہا گیا ہےکہ سی سی ٹی وی فوٹیج سے حلیم عادل شیخ کی نادرا سے تصدیق کرائی جارہی ہے،حلیم عادل کا کرمنل ریکارڈ موجود ہے اور متعدد مقدمات میں نامزد ہیں۔ثبوت و شواہد سے حلیم عادل شیخ اور اسرار احمد عرف شاہ رخ پر جرم بخوبی ثابت ہوتا ہے۔اکرم چیمہ ، جمیل احمد خان اور عابد جیلانی کے خلاف کوئی بھی ثبوت نہیں مل سکا ہے۔ مقدمہ میں حلیم عادل شیخ اور اسرار احمد عرف شاہ رخ گرفتار ہیں۔پولیس کا کہناہےکہ اکرم چیمہ سمیت 3 ملزمان کو چالان نہیں کیا گیا ۔چالان میں ڈاکٹرز ، پولیس افسران سمیت 36 گواہان کو شامل کیا گیا ہے۔