لیسکو کے پانچوں اضلاع میں بجلی چوروں کیخلاف آپریشن جاری۔ترجمان لیسکو چھبیسویں روز کے دوران501 افراد بجلی چوری کرتے پکڑے گئے، ترجمان لیسکو وزیرِاعظم پاکستان اور وزارت توانائی کی ہدایات پرلیسکوکے چیف ایگزیکٹو انجینئر شاہد حیدر کی زیر نگرانی لیسکو کے پانچوں اضلاع لاہور، شیخوپورہ، قصور، ننکانہ اور اوکاڑہ میں بجلی چوروں کیخلاف آپریشن بھر پور طریقے سے جاری ہے۔ لیسکو ترجمان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق لیسکو میں چھبیسویں روز کے آپریشن کے دوران تمام اضلاع میں 501 کنکشنز بجلی چوری میں ملوث پائے گئے۔ 498 بجلی چوروں کے خلاف ایف آئی آرز کی درخواستیں متعلقہ تھانوں میں دائر کر دی گئی ہیں جن میں سے291 ایف آئی آرز رجسٹرڈ ہو چکی ہیں جبکہ 132 ملزمان کو گرفتار بھی کیا گیا ہے، پکڑے جانے والے کنکشنز میں کمرشل13، زرعی 9، انڈسٹریل2 اور477 ڈومیسٹک تھے۔ تمام کنکشنز منقطع کرکے ان کو758052(سات لاکھ اٹھاون ہزارباون ) یونٹس ڈٹیکشن بل کی مد میں چارج کئے گئے ہیں جن کی مالیت 39980750 (تین کڑور نناوے لاکھ اسی ہزار سات سو پچاس) روپے ہے۔ بجلی چوروں کیخلاف کئے جانے والے آپریشن میں بڑے کمرشل صارفین بھی بجلی چوری میں ملوث پائی گئے۔ ان تمام کے کنکشنز بھی منقطع کئے گئے اور ان کو ڈٹیکشن یونٹس چارج کئے گئے۔ رائےونڈ کے علاقے میں کنکشن کو21459 یونٹس (965655) روپے، سندر اڈا روڈ میں 1533 یونٹس(956778)روپے، کاہنہ میں 9156 یونٹس 595140 روپے اور ہربنس پورا میں میں کنکشن کو10554 یونٹس، (583290روپے) کی رقم چارج کی گئی ہے۔ تفصیل کے مطابق لیسکو ریجن میں چھبیس روز کے آپریشن کے دوران کل 12088 کنکشن چیک کئے گئے،11988 کنکشن کیخلاف ایف آئی آر کی درخواستیں جمع کروائی گئیں جن میں سے11184 درخواستیں رجسٹرڈ ہو چکی ہیں۔ کل4051 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔بجلی چوروں کو اب تک25،282،037 (دو کروڑ باون لاکھ بیاسی ہزار سنتیس) یونٹس چارج کئے گئے ہیں جن کی رقم 1,136,702,066 (ایک ارب تیرہ کروڑ سرسٹھ لاکھ دو ہزار چھیاسٹھ روپے) ہے۔ واضح رہے بجلی چوروں کیخلاف آپریشنز وفاقی پاور ڈویژن کی جانب سے دی گئی ہدایات کے مطابق کیئے جا رہے ہیں اور چیف ایگزیکٹو انجینئر شاہد حیدر بذاتِ خود ان آپریشنز کی نگرانی کر رہے ہیں۔ لیسکو چیف کا کہنا ہے کہ بجلی چوری کے مکمل خاتمے تک بلا تفریق گرینڈ آپریشن جاری رہے گا۔ آپریشن کے دوران بجلی چوروں کے ساتھ ساتھ ان کی سرپرستی کرنیوالے لیسکو افسران و ملازمین کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔