لاہور‘ ننکانہ صاحب(لیڈی رپورٹر+نامہ نگار) نابینا افراد کا احتجاجی دھرنا 10ویں روز بھی جاری رہا۔ وزیراعلیٰ ہائوس کے باہرمظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر انکے مطالبات درج تھے۔ سڑکیں بلاک ہونے سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ نابینا افراد کے گرینڈ الائنس نے نوائے وقت سے گفتگو کرتے کہا ہم گھر بار چھوڑ کر یہاں بیٹھے ہیں تماشا بنانے کے بجائے ہمارے مسائل کو سنا جائے۔ نابینا افراد کو روزگار دیا جائے، ڈیلی ویجز ملازمین کو مستقل کیا جائے‘ ورنہ ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔علاوہ ازیںپنجاب بھر میں اپنے مطالبات کے حق میں اساتذہ کی طرف سے کلاسوں کا بائیکاٹ جاری ہے‘ تاہم بعض اضلاع میں جزوی بائیکاٹ کیا جارہا ہے ۔ گرینڈ ٹیچرز الائنس کے رہنماؤں رانا لیاقت علی اور کاشف چوہدری نے نوائے وقت سے گفتگو میں کہا حکومتی ناقص پالیسیوں اورتعلیمی اصلاحات نے اساتذہ کو احتجاج پر مجبور کیا ہے۔ ہمیں معطلیوں اور دھمکیوں سے ڈرایا دھمکایا نہیں جاسکتا، محکمہ تعلیم کے دشمنوں والا سلوک نہ کریں‘ہماری تحریک کا حصہ بنیں ۔مطالبات نہ مانے گئے توکلاسوں کی تالہ بندی اور ڈینگی ایکٹویٹی سے دستبرداری کااعلان بھی کرسکتے ہیں۔ علاوہ ازیںگرینڈ ٹیچرز الائنس کی کال پر ننکانہ صاحب کے سکولوں میں اساتذہ نے مکمل تعلیمی بائیکاٹ کیا۔ اساتذہ نے کہامطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو احتجاج کا دائرہ وسیع کردیا جائے گا۔ وزیراعلٰی پنجاب مریم نواز کی خصوصی ہدایت پر صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر نے گزشتہ روز نابینا افراد کی تنظیموں کے عہدیداران سے 5 گھنٹے تک مذاکرات کئے اور مذاکرات کو کامیاب قرار دے دیا تاہم نابینا رہنماؤں نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم صوبائی وزیر کے ساتھ مذاکرات سے مطمئن نہیں ہیں۔ تاہم سوشل ویلفیئر پنجاب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مظاہرین کی جانب سے مال روڈ کلیئر کرنے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا گیا ہے مظاہرین اب سڑکیں بلاک نہیں کریں گے۔