لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت نے راولپنڈی معاہدہ پر وعدہ خلافی کی، اب ہم فیصلہ کرنے میں آزاد ہیں۔ حکمرانوں کے لیے بہتر یہی ہے بجلی سستی کریں، عوام کو ریلیف دے ورنہ چترال سے کراچی تک ایسی تحریک برپا ہوگی کہ انہیں بھاگنے کا موقع بھی نہیں ملے گا۔ وسائل پر قابض اشرفیہ اپنی مراعات ختم کرے۔ ہفتہ یکجہتی فلسطین و لبنان منا رہے ہیں، پرامن مزاحمتی تحریک کے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان7 اکتوبر کے بعدکریں گے۔ 23 اکتوبر کو بجلی کے بلوں کے بائیکاٹ کے آپشن پر عوامی ریفرنڈم ہو گا، حق میں فیصلہ آیا تو اگلے ماہ سے ہی بلوں کے بائیکاٹ کا اعلان کریں گے۔ اس سے قبل مشاورت سے لانگ مارچ یا ہڑتالوں پر بھی فیصلہ ہو گا۔ ملک اسٹیبلشمنٹ اور استعمار کے آلہ کاروں کے قبضہ کا مزید متحمل نہیں ہو سکتا۔ عوام سے اپیل ہے کہ جماعت اسلامی کے ممبر بنیں اور بوٹ پالش کرنے والے مافیا سے نجات کے لیے جدوجہد کا آغاز کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چترال میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت نے کہا کہ عوامی ریفرنڈم کے نتائج کا اعلان آزادجیوری کرے گی۔ یہ جیوری نہایت ایمان داری سے نتائج مرتب کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں سے رات کے اندھیرے میں آئینی ترمیم پاس کرا کے ایکسٹینشن کی بھیک مانگی جا رہی ہے۔ جماعت اسلامی کی تحریک پرامن ہو گی، اداروں اور حکومت کو کہتا ہوں کہ سیلاب کا راستہ نہ روکا جائے، اس کو روکنے کی کوشش کی گئی تو ہو سکتا ہے کہ یہ آپ کو بہا کر لے جائے۔ انہوں نے کہا چترال کے عوام کو سستی بجلی دی جائے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اقوام متحدہ کی ناک تلے غزہ میں ایک سال سے ظلم کے پہاڑ ٹوٹ رہے ہیں۔ دنیائے اسلام پر مسلط حکمران استعمار کے آلہ کار ہیں، پاکستان میں بھی فارم 47 سے لوگوں کو مسلط کیا گیا، سندھ میں زمینوں پر قبضے اور لوٹ مار کا سسٹم نافذ ہے۔ ملک کے جاگیرداروں، وڈیروں، اسٹیبلشمنٹ اور سول بیوروکریسی میں اتحاد ہے، اب قوم متحد ہو گی اور حکمرانوں کو تقسیم کرے گی۔ اب آئی پی پیز کا دھندہ نہیں چلے گا۔