اسرائیل کو کشیدگی کے سنگین نتائج بھگتنا ہونگے: ایران، لبنانی سرحد پر 8 اسرائیلی فوجی ہلاک

تل ابیب؍ تہران؍ واشنگٹن؍ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر گزشتہ روز سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا۔ ایران نے کہا ہے کہ اسرائیل کو کشیدگی کے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔ دوسری طرف لبنان میں گھسنے کی کوشش میں اسرائیل کے 8 فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ ادھر اسرائیل نے ایرانی حملے کی مذمت نہ کرنے پر سیکرٹری جنرل یو این انتونیوگوتریس کو ناپسندیدہ شخص قرار دیدیا ہے۔ تفصیل کے مطابق  سلامتی کونسل کے اجلاس میں روسی مندوب نے کہا ہے کہ جنگ بندی لازمی ہونی چاہئے۔ غزہ میں یرغمالی رہا ہونے چاہئیں اور وہاں انسانی بنیادوں پر امداد پہنچنی چاہئے۔ ایرانی مندوب نے کہا کہ اسرائیل نے خطے کو انتہائی تباہی کی طرف دھکیل دیا ہے۔ اس کی اشتعال انگیزی کے جواب میں میزائل حملے ضروری تھے۔ اسرائیل کو کشیدگی کے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔ اسرائیلی مندوب نے سلامتی کونسل سے ایران پر مزید پابندیاں لگانے کا مطالبہ کیا۔ روسی مندوب نے کہا کہ خطے کے بحران کی آگ وسیع سے وسیع تر ہو رہی ہے۔ اسرائیل کو امریکی تحفظ حاصل نہ ہوتا تو ایسی کارروائیاں نہیں کرتا۔ اسرائیل ایران اور امریکہ کی جنگ چھڑوانا چاہتا ہے۔ غزہ میں لازمی جنگ بندی ہونی چاہئے۔ غزہ سے یرغمالیوں کی رہائی ہونی چاہئے۔ انسانی امداد پہنچنی چاہئے۔ اسرائیلی مندوب نے کہا کہ اسرائیل پر میزائل حملوں کی ایران کو بھاری قیمت چکانا ہوگی۔ ایرانی مندوب نے کہا کہ اسرائیلی خطے کو ناقابل بیان تباہی کے دہانے پر دھکیل رہا ہے۔ کشیدگی روکنے کا واحد حل یہ ہے کہ اسرائیل غزہ اور لبنان میں جنگ بند کرے۔ اسرائیل کی دو ماہ سے جاری اشتعال انگیزی کے جواب میں میزائل حملے ضروری تھے۔ سلامتی کونسل اسرائیل کے جنگی جرائم کو  رکوائے۔  امریکہ نے مطالبہ کیا کہ سلامتی کونسل ایران حملے کی مذمت کرے۔ پاسداران انقلاب پر پابندیاں لگائیں ‘ اسرائیل جوابی حملے میں شہریوں کی حفاظت یقینی بنائے۔ اسرائیل کو اپنے دفاع  کا حق ہے، اسرائیل کی مدد جاری رکھیں گے۔ ادھر لبنان نے اسرائیل کے شمالی علاقوں پر متعدد راکٹ فائر کئے۔ دوسری طرف حوثی جنگجوؤں نے اسرائیل کیخلاف کارروائیوں میں حصہ لینے کا اعلان کر دیا۔ حوثی جنگجوؤں کا کہنا ہے کہ غزہ اور لبنان پر اسرائیلی جارحیت کے رکنے تک حملے جاری رہیں گے۔ ادھر جنوبی لبنان میں داخلے کی کوشش پر جھڑپ میں 8 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے۔ اسرائیل نے اپنے فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف کر لیا۔ دوسری طرف ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ ہم کشیدگی نہیں چاہتے۔ اسرائیل نے ہمارے معزز مہمان کو شہید کرکے کشیدگی کا آغاز کیا۔  جرمنی کے بعد فرانس نے بھی اپنے شہریوں کو ایران چھوڑنے کا مشورہ دیدیا ہے۔ ایرانی صدر نے مزید کہا کہ اسرائیلی جارحیت پر ہمارا جواب مزید سخت ہوگا ترجمان  پاکستان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ اسرائیل نے عالمی چارٹر کی خلاف ورزی کرکے اقدامات کئے جس سے انسانی بحران پیدا ہوا فوری جنگ بندی ہونی چاہئے ادھر امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ ایران پر مزید پابندیاں لگائیں گے اس کی جوہری تنصیبات پر حملے کی حمایت نہیں کرتے بہت جلد نیتن یاہو سے بات کروں گا۔  پاکستان نے مشرق وسطی میں بگڑتی ہوئی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جنگی صورت حال ختم کرنے اور تنازعات کے حل پر زور دیا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی جنگی صورت حال پر گہری تشویش ہے اور زور دیا کہ تمام فریقین امن کو ترجیح دیں۔انہوں نے کہا کہ حالیہ مہینوں میں اسرائیل نے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سنگین انسانی بحران کو جنم دیا ہے، غزہ میں جاری نسل کشی نے خطے کے امن و سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ اسرائیل نے ایرانی حملے کی مذمت نہ کرنے پر سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس کو ناپسندیدہ شخص قرار دے کر اسرائیل میں ان کے داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔ دوسری طرف اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ چند روز میں ایران کیخلاف جوابی کارروائی کرے گا۔ ایرانی صدر نے کہا ہے کہ اگلا حملہ اسرائیل کیلئے زیادہ تکلیف دہ ہوگا۔  اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز اسرائیل پر ایران کے میزائل حملوں کے دوران اسرائیلی فضائی اڈوں پر میزائل گرنے کی تصدیق کر دی۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایرانی میزائل کچھ اسرائیلی فضائی اڈوں پر گرے ہیں۔ اسرائیل ممکنہ طور ایران کے جوہری پلانٹ اور ہتھیاروں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ جس پر ایران کی جوہری توانائی کی تنظیم کی جانب سے جاری غیر معمولی بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک کی جوہری تنصیبات کو کسی بھی حملے سے محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کرلیے ہیں۔ ادھر حزب اللہ نے اسرائیلی فوج کی لبنان میں داخل ہونے کی پہلی کوشش ناکام بنادی جس دوران 2 صیہونی فوجی ہلاک اور 18 زخمی ہوئے۔اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایران کی جانب سے حملے پر ردعمل میں کہا کہ اپنے اس اصول پر قائم رہیں گے جو بھی ہم پر حملہ آور ہوگا ہم اس پر حملہ کر دیں گے۔ عرب میڈیا کے مطابق ریپبلکن قانون سازوں نے ایران پر امریکی حملے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ اسرائیل کے خلاف میزائل حملوں کے بعد کئی ریپبلکن عہدیداروں نے امریکی حکومت سے کہا ہے کہ وہ ایران پر بھرپور حملہ کرے۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای جو حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد محفوظ  مقام پر منتقل ہو گئے تھے گزشتہ روز کے اسرائیل پر میزائل حملوں کے بعد آج پہلی بار منظر عام پر آ گئے۔  اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ شب اپران کے بیلسٹک میزائل حملوں کے وقت اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو زیر زمین بنکرز میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے تھے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی دارالحکومت یروشلم میں برطانوی صحافی ایلس کڈی نے انکشاف کیا ہے کہ ایرانی حملے کے وقت ہم آفس میں معمول کے کام کے لیے موجود تھے کہ اچانک سب کے فون بج اٹھے۔ موبائل فون پر ایک ساتھ اسرائیلی فوج کا میسیج آیا تھا جس میں فوری طور پر محفوظ مقام کی جانب بھاگنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

ای پیپر دی نیشن