پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر ہم نےعدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر بیرسٹر علی ظفر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری نظر میں کیس کا فیصلہ وہ بینچ نہیں کر سکتا جو قانون کے مطابق تشکیل نہیں دیا گیا. ہمارا موقف واضح ہے کہ بینچ قانون کے مطابق تشکیل نہیں دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ فیصلہ کرے کہ بینچ قانونی ہے یا نہیں پھر مانا جائے گا، عدالت نے مجھ سے بطور معاون کچھ سوالات پوچھے جن کے جوابات دیئے، اب عدالت پر ہے کہ قانون کے مطابق سماعت روک دیں۔بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ آج اس کیس سے علیحدگی اختیار کر لی ہے.بانی پی ٹی آئی اس کیس میں درخواست گزار ہیں، مجھے سمجھ نہیں آئی کہ نام لینے سے منع کیوں کیا گیا. سپریم کورٹ کا فیصلہ ایک، دو کی اکثریت سے ہو تو فیصلہ ہی ہوتا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر نے کہا کہ عدالت کو بتایا سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کا اس کیس سے تعلق ہی نہیں، دو اور تین کی بنیاد پر دوسری ججمنٹ دی گئی تو3 ججز کا فیصلہ مانا جائے گا، ہم نے درخواست کی سپریم کورٹ کے 12 ججز بیٹھیں اور معاملہ دیکھیں، ہم نے درخواست کی تمام ججز بیٹھیں اور اس مسئلے کو حل کریں۔