حزب اللہ سے لڑائی , 14 اسرائیلی فوجی ہلاک، 3 ٹینک تباہ 

لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے اسرائیلی فوج کی لبنان میں داخل ہونے کی پہلی کوشش ناکام بنادی۔ ایک کمانڈو سمیت 14 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے 8 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ حزب اللہ کے جانبازوں سے لڑائی میں درجنوں اسرائیلی فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔غیرملکی خبررساں اداروں کے مطابق حزب اللہ کے ہاتھوں اسرائیل فوج کو نقصان بھی پہنچا۔ اسرائیلی فوجی لبنان کی سرحد کے قریب موجود ہے۔اسکائی نیوز عربیا نے اسرائیلی فوج کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ جنوبی لبنان کے ایک گاؤں مارون الراس میں لڑائی کے دوران 14 اسرائیلی فوجی مارے گئے۔ یہ خبر سامنے آنے کے کچھ دیر بعد اسرائیلی فوج نے اپنے 8 فوجی ہلاک ہونے کی تصدیق کر دی اور ان کے نام بھی جاری کیے جن میں کم از کم تین کیپٹن ہیں۔ اس سے پہلے اسرائیل نے اپنا ایک فوجی ہلاک ہونے کی تصدیق کی تھی۔الجزیرہ ٹی وی کے مطابق حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کے 3 مرکاوا ٹینک تباہ کردیئے گئے ہیں۔ یہ ٹینک مارون الراس نامی گاؤں کی طرف بڑھ رہے تھے۔سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ایک ویڈیو میں اسرائیلی فوج کو مارون الراس سے اپنے زخمی نکالتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔حزب اللہ کے مطابق اسرائیلی فوج اس علاقے میں داخل ہوئے تھے جہاں انہیں گھات لگا کر نشانہ بنایا گیا۔لبنانی خبر ایجنسی المیادین کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ہونے والی جھڑپ میں بیس اسرائیلی سپاہی زخمی ہوگئے۔لبنان میں اسرائیل کا یہ بڑا یعنی نقصان ہے جو اسرائیل پر ایرانی حملے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔ اسرائیل نے بدھ کو اس بات کی تصدیق بھی کر دی کہ ایرانی حملے میں میزائلوں کے ٹکڑے اسرائیلی ہوائی اڈوں پر گرے تاہم اس کا کہنا تھا کہ انفراسٹرکچر کو کوئی نقصان نہیں ہوا۔جنوبی لبنان میں اسرائیلی سرحد کے نزدیک اسرائیلی فوجیوں اور حزب اللہ کے جاں بازوں کے درمیان گھمسان کی لڑائی ہو رہی ہے۔جنوبی لبنان میں اسرائیلی فوج نے زمینی کارروائیاں دو دن قبل شروع کی تھیں۔ لبنان میں چوبیس گھنٹوں کے دوران 55 افراد شہید ہوگئے۔

واضح رہے کہ لبنان میں اب تک شہادتوں کی تعداد ایک ہزار آٹھ سو سے زائد ہوگئی ہے۔ جنوبی لبنان میں شدید لڑائی کے دوران اسرائیل نے شہریوں کو گاڑیوں میں سفر کرنے پر وارننگ جاری کر دی ہے، کہا کہ گاڑیوں میں سفر نہ کریں۔چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں غزہ کی پٹی میں بھی مزید 79 شہادتیں ہوئی ہیں۔ الجزیرہ چینل نے بتایا کہ گزشتہ شب اور آج صبح اسرائیلی فوج نے بمباری کی۔

دریں اثنا اسرائیل نے اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیتے ہوئے اُن کے داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔ یہ بات اسرائیل کے وزیرِخارجہ کیٹز نے بتائی ہے۔ گوتریس نے کہا تھا کہ اسرائیلی فوج نے پورے لبنان پر بے رحمانہ اور سفاکانہ بمباری کی ہے۔ لبنان کی سلامتی اور سالمیت کا احترام کیا جانا چاہیے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ لبنان میں جاری فوجی کارروائیوں کو مکمل جنگ میں تبدیل ہونے سے روکنا ہوگا۔

دوسری طرف فرانس اور برطانیہ نے صورتِ حال کی سنگینی دیکھتے ہوئے غزہ میں مکمل جنگ بندی پر زور دیا ہے۔ فرانسیسی وزارتِ خارجہ نے شمالی غزہ میں ایک یتیم خانے اور اسکول پر بمباری کی شدید مذمت کی جس میں درجنوں شہری جاں بحق ہوئے۔ خان یونس میں ایک گھر کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ فرانسیسی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ کئی ہفتوں سے اسرائیلی فوج سویلین عمارتوں میں پناہ لینے والے شہریوں کو نشانہ بنارہی ہے۔برطانیہ کی جانب سے کہا گیا کہ لبنان اور غزہ میں فوری جنگ بندی ہونی چاہئے، جنگ نہیں بلکہ امن ہی وہ آپشن ہے. جس سے اسرائیلی، فلسطینی لبنانی اور دیگر سکون سے رہ سکتے ہیں۔جی سیون تنظیم نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ کے تنازع کا سفارتی حل اب بھی نکالا جاسکتا ہے۔ اس کے لیے فریقین کو مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا .تاکہ لڑائی مزید نہ پھیلے۔

ای پیپر دی نیشن