سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں بلوچستان امن و امان کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل امان اللہ کنرانی سے استفسارکیا کہ نہ بولان محفوظ ہے نہ خضدارمحفوظ ، جج کوماردیا گیا کچھ نہیں ہوا، کسی نے ان کے گھرجاکرپوچھا، جس پرایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ ہم نے محدود وقت کی لئے ایف سی کواختیارات دیئے ہیں،چیف جسٹس ریمارکس دئیے کہ آپ جتنی باتیں کررہے ہیں وہ زبانی جمع خرچ ہے، خراب حالات کے باعث لوگ بلوچستان سے دوسرے صوبوں کو ہجرت کررہے ہیں۔ سماعت کے دوران جسٹس خلجی عارف حسین نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے حالات بہترکرنے کے لیے سی سی پی او اور ڈی آئی جی آپریشنز کے ساتھ مزید پولیس افسرتعینات کردئیے جائیں گے اورجو اچھا کام کرے گا ہم اس کی تعریف کریں گے۔