سرینگر(این این آئی)مقبوضہ کشمیر میں قاضی گنڈ کے علاقے چوگام میں ایک امام مسجد پر کالاقانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرنے کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے ¾ پولیس کی فائرنگ ¾ آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے اطلاعات کے مطابق امام مسجدحافظ سید کفایت کو بھارتی پولیس نے کچھ عرصہ پہلے گرفتارکیا تھا۔ علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ امام مسجد بے گنا ہ ہیں اور انہیں بھارتی انتظامیہ کے آلہ کارسیاسی پارٹیوں سے منسلک کارکنوں کی ایما پرنشانہ بنایا گیا ہے۔مظاہرین انکی فوری رہائی کا مطالبہ کررہے تھے۔ دارالعلوم سید المرسلین سے منسلک حافظ عبدالرحمان اشرفی کا کہنا تھاکہ جس روزچوگام میں کشتواڑکے مسلم کش فسادات کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے اس دن امام مسجدحافظ کفایت ڈورہ میں اپنے آبائی گاﺅںگئے ہوئے تھے اوران کا مظاہروں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ پولیس کے ترجمان نے میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے حافظ کفایت پر کشتواڑ میں فرقہ وارانہ فسادات کے بعد لوگو ں کو اکسانے کا الزام لگایا اورکہا کہ انہیں جموں کی کٹھوعہ جیل منتقل کیا گیا ہے۔ چوگام کے لوگوں نے خبردار کیا کہ اگر انتظامیہ نے امام کو فوری طور پر رہا نہ کیا تو وہ مزید مظاہرے کریں گے۔
مقبوضہ کشمیر : امام مسجد پر پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرنے کے خلاف مظاہرے ‘ جھڑپیں ‘ متعدد زخمی
Sep 03, 2013