کراچی (این این آئی + نوائے وقت رپورٹ) پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ اس رابطے میں ملک کی سیاسی صورت حال، اسلام آباد میں تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے احتجاج، ان کے مطالبات اور مذاکرات کے لیے تشکیل دی گئی پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے کی جانے والی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری نے کہا موجودہ صورت حال کے حل کیلئے واحد راستہ مذکرات ہیں۔ حکومت اور احتجاج کرنے والی جماعتوں کو چاہیے وہ لچک پیدا کریں اور مذاکرات کے ذریعہ اس مسئلے کو جلد سے جلد طے کریں۔ انہوں نے کہا یہ فتح یا شکست کی جنگ نہیں، جو مطالبات آئینی ہیں انہیں حل ہونا چاہیے۔ اس موقع پر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی کی کوشش ہے مسئلہ طاقت کی بجائے ڈائیلاگ کے ذریعہ حل ہو، اسی لیے پارلیمانی جرگہ تشکیل دیا گیا ہے اور ہم کوشش کریں گے فریقین کے درمیان معاملات کو آئینی طریقے سے حل کرا سکیں۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ موجودہ سیاسی بحران کے حل کے لیے مل کر کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔ آئی این پی کے مطابق آصف علی زرداری نے اسلام آباد میں ہزاروں مظاہرین کی موجودگی سے پیدا صورتحال پر ایک بار پھر اپنی سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا تمام فریقین کو ہٹ دھرمی اور ضد کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہئے بلکہ مل بیٹھ کر تمام مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کریں کیونکہ مسائل کا حل صرف اور صرف مذاکرات ہیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق سابق صدر نے کہا فریقین کو ضد اور انا ایک طرف رکھ کر بات کرنی چاہئے۔ فریقین مل بیٹھ کر مسائل حل کریں۔ آصف زرداری نے شاہ محمود قریشی، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی ‘ پرویز الٰہی، فضل الرحمن سے بھی ٹیلی فون پر بات کی۔ مزید برآں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے شاہ محمود قریشی سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور سیاسی صورتحال پر بات کی۔ سپیکر خیبر پی کے اسمبلی اسد قیصر نے بھی امیر جماعت اسلامی سے ٹیلی فون پر بات کی۔ ثناء نیوز کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے رحمان ملک سے ملاقات کی۔ بعدازاں دونوں رہنمائوں نے میڈیا سے گفتگو کی۔