واشنگٹن (نیٹ نیوز+ این این آئی) وائٹ ہاو¿س نے کہا ہے کہ صدر بارک اوباما 22 اکتوبر کو واشنگٹن میں وزیراعظم نواز شریف سے شیڈول ملاقات میں دہشت گردوں کے خلاف مزید کارروائی (ڈومور) کا مطالبہ کریں گے۔ میڈیا بریفنگ میں پریس سیکرٹری جوش ارنسٹ نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے وائٹ ہاو¿س میں اوباما سے ملاقات کی دعوت قبول کر لی ہے۔ امریکہ کی قومی سلامتی مشیر سوزن رائس نے اسلام آباد میں ملاقات کے دوران نواز شریف کو دعوت نامہ دیا۔ ارنسٹ نے بتایا کہ امریکہ اس دورے کا منتظر ہے کیونکہ وہ بہت سے اہم معاملات پر پاکستانی لیڈر سے گفتگو چاہتا ہے۔ ہم متعدد بار عندیہ دے چکے ہیں کہ پاکستانی عوام کی سکیورٹی اور امریکہ کے قومی سلامتی مفادات کےلئے خطرہ بننے والے شدت پسند گروہوں اور دوسروں کا مقابلہ کرنے کیلئے پاکستانی حکومت کو مزید کام کر نے کی ضرورت ہے، یقیناً پاکستانی حکام سے ملاقاتوں کے دوران سوزن رائس نے ان معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ میں پراعتماد ہوں کہ وزیر اعظم نواز شریف کے دورے میں بھی انہی مسائل پر غور ہو گا۔ وائٹ ہاو¿س اور محکمہ خارجہ کی حالیہ پریس بریفنگز میں امریکی حکام نے نہ صرف کچھ عسکریت پسند گروہوں کی جانب سے افغانستان میں حملوں کیلئے پاکستانی سرزمین استعمال ہونےکی تصدیق کی بلکہ متعدد بار دہشت گردی کے خلاف مزید کارروائی کا مطالبہ بھی دہرایا۔ جب ارنسٹ سے پوچھا گیا کہ آیا سوزن رائس نے پاکستانی قیادت کو یقین دلایا کہ کابل میں حالیہ دہشت گردی کی وجہ سے اتحادی سپورٹ فنڈ کی مد میں روکی گئی 300 ملین ڈالر کی اگلی قسط جاری کی جائےگی؟ تو انہوں نے براہ راست جواب دینے کے بجائے کہا سوزن رائس کے ایجنڈا کا پہلا نقطہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان سکیورٹی تعلقات تھے۔
وائٹ ہاﺅس