حکومت اور متحدہ کے مذاکرات آج پھر ہونگے : معاملہ جلد حل کیا جائے‘ وزیراعظم کی اسحاق ڈار کو ہدایت

Sep 03, 2015

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ آن لائن+ اے این این ) ایم کیو ایم اور حکومت کی کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات کا دور گزشتہ رات ہوا مذاکرات آج پھر ہوں گے، مذاکرات میں حکومت کی طرف سے اسحاق ڈار اور ایم کیو ایم کی طرف سے فاروق ستار کے علاوہ مولانا فضل الرحمان نے بھی شرکت کی نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایم کیو ایم گزشتہ ہفتے ایک مسودے پر متفق ہوگئی تھی، اب اسے حتمی شکل دی جا رہی ہے، نگران کمیٹی کا قیام جمعہ تک متوقع ہے۔ قبل ازیں وزیراعظم نواز شریف سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ملاقات کی۔ جس میں ڈاکٹر عاصم حسین کی گرفتاری کے بعد پاکستان پیپلزپارٹی کے احتجاج، آصف علی زرداری کے بیانات اور ایم کیوایم کے استعفوں کے حوالے سے بات چیت کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عاصم حسین کی گرفتاری اور کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن پر پی پی پی اور ایم کیوایم کی ناراضگی، سابق صد ر آصف علی زرداری کے بیانات اور احتجاج سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا اور موجودہ سیاسی بحران کے خاتمے کے لئے مشاورت کی گئی۔ ملاقات میں وزیر خزانہ نے وزیر اعظم کو ایم کیو ایم کے رہنماﺅں اور جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ہونے والے رابطوں سے آگا ہ کیا۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں وزیراعظم نواز شریف نے اسحاق ڈار کو فوری طور پر سیاسی جماعتوں کے رہنماﺅ ں سے رابطوں کو تیز کرنے اور معاملات کو جلد حل کرنے کی ہدایت کی اور اس حوالے سے لیگل کمیٹی کو بھی اپنا کردار ادا کرنے کا کہا گیا ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم شکایات ازالہ کمیٹی کا جلد نوٹیفکیشن چاہتی ہے۔ دریں اثناءزرعی شعبے کے نمائندوں پر مشتمل ایک وفد نے بھی وزیراعظم سے ملاقات کی اور اس شعبے کو بہتر بنانے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔
اسلام آباد (محمد نواز رضا+ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے وزیراعظم محمد نوازشریف نے مخالف سیاسی جماعتوں سے ”چومکھی“ لڑائی لڑنے کی بجائے صرف ایک محاذ پر لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کو ”رام“ کرنے کیلئے وفاقی وزیر اسحاق ڈار اور کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمن کو ٹاسک دے دیا۔ پیپلز پارٹی کی قیادت کو باور کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ مسلم لیگ کی طرف سے کوئی معاندانہ کارروائی نہیں کی جا رہی جبکہ پیپلز پارٹی کی طرف سے اس بات پر اصرار کیا جا رہا ہے کہ مسلم لیگ کی اعلیٰ قیادت اپنی ”بے بسی“ کا اعتراف کرے لیکن مسلم لیگ کی طرف سے پیپلزپارٹی کی قیادت کو پیغام دیا گیا ہے کہ وہ اپنے طرز عمل سے ”سیاسی قبیلے“ کو کمزور نہ کرے اور اس صورت حال میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت سے تعاون کرے۔ فضل الرحمن‘ اسحاق ڈارکی ایم کیو ایم کی قیادت سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ پنجاب ہا¶س میں بدھ کی شب حکومتی ٹیم اور ایم کیو ایم کے درمیان مانیٹرنگ کمیٹی کے قیام کے سلسلے میں مذاکرات ہوئے جن میں اہم پیش رفت ہوئی۔ آج مذاکرات کا اہم دور ہوگا۔ ذرائع کے مطابق خورشید شاہ اور مولانا فضل الرحمن کے درمیان بھی ملاقات ہوئی جس میں دونوں رہنما¶ں نے ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ کیا گیا۔ مولانا فضل الرحمن‘ سید خورشید شاہ کی وزیراعظم سے ملاقات کی کوشش کر رہے ہیں جس میں دونوں اطراف کی غلط فہمیاں دور کی جائیں گی جب کہ گورنر سندھ عشرت العباد کی سابق صدر آصف علی زرداری سے دوبئی میں ملاقات کو بھی سیاسی حلقوں میں اہمیت دی جا رہی ہے۔ عشرت العباد کے ذریعے ”پیغام رسانی“ کا کام لئے جانے کا امکان ہے۔ مسلم لیگ (ن) اپنی تمام تر توجہ تحریک انصاف کے ”محاذ“ پر مرکوز رکھنا چاہتی ہے۔
اسحاق ڈار/ فضل الرحمن

مزیدخبریں