وادی تیراہ / پشاور (ایجنسیاں/ نوائے وقت رپورٹ) خیبر ایجنسی اور شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کی فضائی کارروائیوں کے دوران 31 دہشت گرد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے جبکہ انکے 9ٹھکانے بھی تباہ کر دئیے گئے۔ پشاور میں سرچ آپریشن کے دوران دہشت گردوں کی فائرنگ سے 3 پولیس اہلکار شہید، 7 افراد زخمی ہو گئے۔ جوابی کارروائی میں ایک حملہ آور بھی مارا گیا۔ تفصیلات کے مطابق خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ میں سکیورٹی فورسز کے جیٹ طیاروں کی کارروائی کے نتیجہ میں 14 دہشت گرد ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے۔ ہلاک دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور کالعدم لشکر اسلام سے بتایا جاتا ہے جبکہ کارروائی کے نتیجہ میں دہشت گردوں کے پانچ ٹھکانے بھی تباہ کر دیئے گئے۔ سکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع پر دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ کارروائی کے دوران اسلحہ اور گولہ بارود کا ذخیرہ بھی تباہ کر دیا گیا۔ دوسری جانب سکیورٹی فورسز نے جیٹ طیاروں کے ذریعے شمالی وزیرستان کی تحصیل شوال اور دتہ خیل کے مضافاتی علاقوں میں فضائی کارروائی کی جس کے نتیجے میں 17 دہشت گرد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے جبکہ کچھ غیر ملکی دہشت گردوں کے مارے جانے کی بھی اطلاعات ہیں۔ کارروائی کے دوران سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے 4 ٹھکانوں کو بمباری کا نشانہ بنایا جہاں اسلحہ و گولہ بارود کا ذخیرہ تھا جس کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب پشاور کے علاقے ارمڑ میں سرچ آپریشن کے دوران دہشت گردوں کی فائرنگ سے 3پولیس اہلکار شہید جبکہ6 اہلکار اور ایک راہگیر زخمی ہو گیا، پولیس کے مطابق جوابی فائرنگ میں ایک دہشت گرد مارا گیا۔ پولیس کے مطابق پشاور میں ارمڑ کے علاقے بغوانان میں معمول کے مطابق پولیس کا سرچ آپریشن جاری تھا کہ ایک مکان میں چھپے دہشت گردوں پولیس پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار زخمی ہو گیا۔ پولیس اہلکار اپنے زخمی ساتھی کو موبائل میں ڈال کر ہسپتال منتقل کر رہے تھے کہ ملزمان نے موبائل پر بھی فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 3پولیس اہلکار شہید جبکہ ایک شہری اور 6 اہلکار زخمی ہو گئے۔ امدادی ٹیموں کے اہلکاروں نے واقعہ میں شہید ہونے والے ڈرائیور رومان، کانسٹیبل عبدالرحمان اور سناپر ڈاگ کے اہلکار دوست محمد کے جسد خاکی لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کر دیئے جبکہ ڈاکٹرز کے مطابق 3زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ پولیس کے مطابق جوابی فائرنگ سے اسلم نامی دہشت گرد مارا گیا۔ دوسری طرف مبےنہ ملزم کی ہلاکت کے خلاف اس کے لواحقےن اور علاقہ مکےنوں نے وزےر اعلیٰ پروےز خان خٹک کے مشےر برائے جنگلات اشتےاق ارمڑ کی قےادت مےں تھانہ ارمڑ کے باہر احتجاجی مظاہرہ کےا۔ اشتےاق ارمڑ کا مےڈےا سے گفتگو مےں کہنا تھا کہ اسلم نامی شخص ضمانت پر رہا تھا اور اس کا رےکارڈ موجود ہے۔ پولیس نے جعلی چھاپہ کا ڈرامہ رچاپا۔ دوسری جانب پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کا محاصرہ کر کے حملہ آوروں اور ان کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لئے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ بعدازاں فائرنگ سے شہید ہونے والے تین پولیس اہلکاروں کی نمازجنازہ پولیس لائن پشاور میں ادا کردی گئی۔ پولیس کے چاق و چوبند دستے نے شہداءکو سلامی دی جس کے بعد ان کی میتیں تدفین کےلئے آبائی علاقوں کو روانہ کردی گئیں۔
33دہشت گرد ہلاک