لاہور (نمائندہ سپورٹس) پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ون ڈے سیریز کا پانچواں اور آخری میچ کل کھیلا جائے گا۔ میچ پاکستانی وقت کے مطابق سہہ پہر اڑھائی بجے شروع ہوگا۔ انگلش ٹیم کو سیریز میں چار صفر کی برتری حاصل ہے ۔پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کوچ مِکی آرتھر نے واضح کیا ہے کہ موجودہ ایک روزہ ٹیم کے کچھ کھلاڑیوں کا مستقبل غیریقینی ہے۔مِکی آرتھر، جنھوں نے مئی میں ہی پاکستانی ٹیم کا چارج سنبھالا تھا، کہا کہ میں وہی کہوں گا جیسی صورتِ حال اس وقت ہے۔مجھے اس جملے سے نفرت ہے لیکن ہم دنیا میں نویں نمبر پر ہیں اور ہم دیکھ سکتے ہیں کہ ایسا کیوں ہے۔ گزشتہ چار میچ ان کے لیے چشم کشا ثابت ہوئے ہیں۔انگلینڈ کے پاس ایک زبردست ٹیم ہے جو پوری اننگز کے دوران پاورہٹنگ کر سکتی ہے۔ ہم اننگز کا تیز آغاز کرنے اور چوکے اور چھکے مارنے میں ناکام رہے ہیں۔ ہمارے 15 کھلاڑیوں میں ایسے پاور ہِٹر ہیں ہی نہیں۔ میں جب انگلینڈ کے پاس موجود بلے بازوں کو دیکھتا ہوں تو اسے ناقابلِ یقین پاتا ہوں۔،دوسری طرف ٹیم مینجمنٹ اور ہیڈ کوچ نے کھلاڑیوں کی اکھاڑ پچھاڑ کا بھی فیصلہ کر لیا ہے۔ ٹیم میں اس وقت نہ تو تیز آغاز فراہم کرنے والے اور نہ ہی میچ کے آخر میں جیت دلانے والے کھلاڑی موجود ہیں۔مجھے ان تمام کمزوریوں کا علم ہے لیکن ون ڈے ٹیم کو ٹھیک کرنے میں وقت لگے گا، یہ چند دنوں میں ٹھیک نہیں ہو سکتی۔مستقبل میں پاکستان کی بہتر ٹیم بنانے کے لیے کھلاڑیوں پر خصوصی نظر رکھی جا رہی ہے اور مجھے اب ان کھلاڑیوں کا کافی اندازہ ہو گیا ہے جن پر مزید محنت کی جا سکتی ہے۔ وہ اگلے برس چیمپیئنز ٹرافی تک ایک بہتر کمبی نیشن والی ٹیم بنانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ پاکستان کی ایک روزہ ٹیم اس وقت جس دور سے گزر رہی ہے وہ کمزور تو ہے لیکن انھیں ان کمزوریوں کا نہ صرف احساس ہے بلکہ اسے دور کرنے کے لیے انھیں معلوم ہے کہ کرنا کیا ہے۔ایک بات بالکل واضح ہے کہ مجھے ٹیم میں وہ کھلاڑی چاہییں جو گیند کو گراؤنڈ سے باہر پھینکنے کی صلاحیت رکھتے ہوں، جو فٹ رہنا جانتے ہوں اور ٹیم کی جیت میں اس وقت کردار ادا کر سکتے ہوں جب ٹیم کو ان کی ضرورت ہو۔ ہمیں ایسے ہی کھلاڑیوں کو تلاش کرنا ہے اور ان میں وقت لگے گا۔ون ڈے ٹیم کے کپتان محمد اظہر کی کارکردگی پر پاکستانی ٹیم کے کوچ کا کہنا تھا کہ وہ اظہر کی کارکردگی سمیت ڈریسنگ روم میں ان کے رویے اور کھلاڑیوں سے برتاؤ سے بھی مطمئن ہیں۔ذرائع کے مطابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے چیف سلیکٹر انضمام الحق سے بھی ٹیلی فونک رابطہ کر کے کھلاڑیوں کی کارکردگی کے حوالے سے بات چیت کی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم میں کارکردگی کی بنیاد پر کھلاڑیوں کو آگے لایا جائے گا۔