ازبکستان کے صدر اسلام کریموف انتقال کر گئے

تاشقند + انقرہ (نوائے وقت رپورٹ + بی بی سی) صدر ازبکستان اسلام کریموف انتقال کر گئے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ازبک حکومت نے 78 سالہ صدر اسلام کریموف کے انتقال کی سرکاری طور پر تصدیق کر دی ہے۔ حکومتی ترجمان نے سرکاری اخبار ناردونائے سلوو میں شائع ایک بیان میں کہا ہے کہ کریموف کی حالت پچھلے 24 گھنٹوں سے تیزی سے بگڑ رہی تھی۔ ترک وزیراعظم بن علی یلدرم نے اسلام کریموف کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ خدا ان پر رحم کرے، بطور ترک جمہوریہ ہم ازبک عوام کے دکھ اور درد میں شریک ہیں۔ علاوہ ازیں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بھی ازبک صدر اسلام کریموف کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم دمتری میڈیڈوف کی سربراہ میں ایک وفد تدفین میں شرکت کیلئے بھیجے کا اعلان کیا ہے۔اسلام کریموف 30 جنوری 1938ء میں سمر قند میں پیدا ہوئے اور 1991ء میں ازبکستان کے صدر بنے انہوں نے سنٹرل ایشین پولی ٹیکنیک اور تاشقند انسٹی ٹیوٹ آف نیشنل اکنامی سے انجینئرنگ اور اکنامکس میں ڈگریاں حاصل کیں اور 1961ء میں بطور ائر کرافٹ انجینئر کام کیا وہ 1989ء میں کمیونسٹ پارٹی کے سیکرٹری بنے۔

ای پیپر دی نیشن