سرینگر(اے این این، این این آئی ) لوگوں کے احتجاج کے دوران جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز تین نوجوانوں کی شہادت کی اطلاع ملتے ہی لوگوں کی بڑی تعداد گھروں سے باہر نکل آئی اور احتجاج کیا ۔اس دوران مشتعل نوجوانوں نے بھارتی اہلکاروں پر پتھراو¿ کیا جس کے بعد حالات کشیدہ ہو گئے ۔بھارتی فورسز کی شیلنگ اور لاٹھی چارج سے بیسیوں افراد زخمی ہو گئے ۔ادھر اونتی پورہ میں حزب المجاہدین کے چیف آپریشنل کمانڈر ریاض نائیکو کے آبائی گاﺅں کی سخت ترین تلاشیاں لی گئیں جبکہ ترال ہسپتال کی بھی تلاشی لی گئی۔دریں اثناء مجاہدین کے حملوں کے خوف سے دوسپیشل فورس کے پولیس افسران نے نوکریوں کو خیرباد کہ دیا ہے ۔پلوامہ کے علاقے اریہال میں ایک پولیس افسر نے مقامی مسجد میں جا کر لاو¿ ڈ سپیکر پر نوکری چھوڑنے کا اعلان کیا اور لوگوں سے درخواست کی وہ اسے بھارتی نوکری کرنے پر معاف کر دیں ۔پلوامہ ہی کے علاقے میڈورا میں ایک اور پولیس افسر نے بھی مسجد میں اپنے استعفے کا اعلان کیا ۔ راجوری میں پولیس نے مینڈھر میں گزشتہ روز’پاک وطن‘ اور آزادی کے حق میں نعرے بازی کرنے کے الزام میں کیس درج کرتے ہوئے پانچ نوجوانوں کو گرفتارکرلیاہے ۔میر واعظ عمر فاروق نے بھارتی فورسز کی طرف سے نہتے کشمیریوں پر جبر واستبداد کی بڑھتی ہوئی کارروائیوںکی شدید مذمت کی ہے۔ ایک بیان میں کہا کہ بھارت کشمیریوں کوحق خود ارادیت کی جدوجہد سے روکنے کیلئے فوجی طاقت کا بے دریغ استعمال کر رہا ہے ۔لاپتہ افراد کے والدین کی تنظیم ” اے پی ڈی پی“نے مقبوضہ علاقے کے انسانی حقوق کمیشن پر زور دیا ہے کہ وہ اجتماعی گمنام قبروں کی ازخود تحقیقات کر کے معاملے کو ہائی کورٹ کے ساتھ اٹھاتے ہوئے اسے منطقی انجام تک پہنچائے۔
کشمیر