کوٹ ادو(خبرنگار) کوٹ ادوجنکشن پرریلوے حکام پرعدم توجہی کی وجہ سے12 سال سے کئی ٹرینیں بندہوچکی ہیں،پیپلز پارٹی کے دور اقتدار میں اس وقت کے معروف ٹرانسپورٹر وفاقی وزیر ریلوے غلام محمد بلور نے اپنی ٹرانسپورٹ کا کامیاب کرنے کیلئے کئی کامیاب منافع بخش ٹرینیں بند کر دی تھیں، کوٹ ادوریلوے جنگشن سے تھل ایکسپریس،بلال ایکسپریس، چلتن ایکسپریس جوکہ ملتان سے براستہ مظفرگرھ،کوٹ ادو،لیہ،کند یاں،بھکر،سے ہوتی ہوئی راولپنڈی جاتی تھی اسی طرح لاہورسے براستہ ملتان مظفرگڑھ،کوٹ ادو،ڈی جی خان،راجن پورسے ہوتی ہوئی کوئٹہ جاتی تھی جس پرروزانہ ہزاروں مسافرکرتے تھے کو بھی بند کر دیا تھا جو کہ تا حال نہ چلائی جا سکیں،مذکورہ ٹرینوں کی وجہ سے ریلوے اسٹیشن پررونق ہوتی تھی لیکن اس وقت صرف دوٹرینیں کوٹ ادوجنگشن پرآتی ہیں جن میں راولپنڈی جانے والی مہرایکسپریس صبح 4بجے اور کراچی جانے والی خوشحال ایکسپریس شامل ہیں مذکورہ دونوں ٹرینیں علی الصبح اور رات گئے آتی ہیں جسکی وجہ سے ریلوے اسٹیشن کا عملہ سارا دن غائب رہتا ہے جسکی وجہ سے سارادن ریلوے اسٹیشن پرجہازوں یا پھرآوارہ گردوںکا رش رہتا ہے ،ٹرینیں بندہونے سے مسافروں کوشدیدپریشانی کا سامنا کرناپڑرہاہے، مسافراپناسفرٹرینوں کی بجائے ٹرانسپورٹرپرکرنے پرمجبورہیں جبکہ ٹرانسپورٹرروٹ پرنہ چلنے والی ٹرینوں کی وجہ سے من مرضی کے کرائے وصول کرتے ہیں جسکی وجہ سے مسافروں کوپریشانی کاسامنا کرنا پڑتا ہے، ٹرینوں کی بندش سے ریلوے کوکروڑوں روپے سالانہ کا نقصان ہورہا ہے، کوٹ ادوکے عومی،سماجی حلقوں اورمسافروں شیخ اطہر فاروق،شیخ محمد یعقوب،شیخ محمد عمران،شیخ سعد،حافظ محمد سعید،شوکت عاجز،شفیق انور شاز،خرم شہزاد،سجاد یلدرم،جنرل کونسلر چوہدری عبدالوحید،سابق کونسلر عاشق حسین،محمدعبداللہ،زمان خان،منور،اللہ ڈتہ، عبدالرشید،غلام رسول،حاجی نذر،محبوب خان،عاشق حسین،نبی بخش ودیگرنے وفاقی وزیرریلوے شیخ رشید احمد اور مقامی ایم این ایشبیر علی قریشی سے مطالبہ کیا ہے کہ کوٹ ادو جنگشن پرتھل ایکسپریس،بلال ایکسپریس اور چلتن ایکسپریس اپنے پرانے روٹوں کے مطابق فی الفورچلائی جائیں اس کے علاوہ کوٹ ادوجنگشن سے براستہ ملتان تا کراچی اور کوٹ ادو سے براستہ لاہور کیلئے مزیدٹرین چلائی جائے تاکہ غریب شہری حکومت کی جانب سے سستا سفر کر سکیں۔