مظفرآباد(نمائندہ خصوصی)وزیراعظم آزادجموںو کشمیر راجہ محمد فاروق حید ر خان نے کہا ہے کہ بین الاقوامی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور مسئلہ کشمیر کے پرامن اور پائیدار حل کے لیے بھارت پر دبائو بڑھائے۔مسئلہ کشمیر گزشتہ 70سالوں سے اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کے ایجنڈا میں شامل ہے جو ابھی تک حل نہیں ہوسکا۔ مسئلہ کشمیر کے بنیادی فریق کشمیری عوام ہیں جنکی مرضی کے بغیر اس مسئلہ کا حل ناممکن ہے۔بھارت کا چہرہ بیرونی دنیا کے لیے اور ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے لیے اور ہے۔بھارت مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کو ظلم وجبر میں مصروف ہے۔ مقبوضہ وادی میں کالے قوانین نافذ ہیں جبکہ پیلٹ گن اور دیگر مہلک ہتھیاروں سے نہتے شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ سروس معطل ہے ،میڈیا پر پابندیاں ہیں اور انسانی حقوق کی تنظیموںکو داخلہ منع ہے۔کشمیری قوام متحدہ میں تسلیم شدہ اپنے بنیادی حق ،حق خودارادیت کے حصول کے لیے سرگرم عمل ہیں جبکہ بھارت انہیں طاقت کے زور پر دبانہ چاہتا ہے۔ آسٹریلیااقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کروانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے اور بھارت پر دبائو ڈالے کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز یہاں آسٹریلیاکی نیو سائوتھ ویل قانون ساز کونسل کی رکن اور سابق سینیٹر مس لی ریانون سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری کشمیر لبریشن سیل نے مس لی ریانون کو مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال اور بھارت کی جانب سے جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالہ سے تفصیلی بریفنگ دی ۔اس موقع پر مس لی ریانون کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے حوالہ سے بنائی گئی ڈاکو مینٹری بھی دیکھائی گئی جسے دیکھ کر انہوں نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم آزادکشمیر نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی منظم کوششوں میں مصروف ہے تاکہ کشمیریوں کی آواز کو دبایا جا سکے۔انسانی حقوق کی صورتحال مقبوضہ وادی میں سنگین صورتحال اختیار کر چکی ہے۔نہتے کشمیریوں کو 7لاکھ سے زائد افواج ظلم وبربریت کا نشانہ بنا رہی ہیں۔وزیرا عظم نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کشمیریوں کو انکا بنیادی حق ،حق خودارادیت دلوانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ ہم جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے خواہاں ہیں۔ آسٹریلیااقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کروانے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالے اور بین الاقوامی سطح پر اپنا اثرورسوخ استعمال کرے تاکہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم ہوسکے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کا اصل چہرہ مقبوضہ کشمیر میں نظر آتا ہے بیرونی دنیا کے سامنے بھارت نے جمہوریت کا لبادہ اوڑھ رکھا ہے لیکن مقبوضہ کشمیر میں وہ معصوم انسانوں کے قتل عام میں ملوث ہے اورانکے بنیادی انسانی حقوق غصب کر رکھے ہیں۔ اس موقع پرآسٹریلیا کی سابق سینٹر مس لی ریانون نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہیے۔کشمیریوں کے حق خودارادیت کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل ہونا چاہیے۔ انہوںنے کہا آسٹریلیا کی حکومت اور دیگر فورمز کو مسئلہ کشمیر کی اصل صورتحال سے آگاہ کروں گی تاکہ یہ دیرینہ مسئلہ کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل ہوسکے ۔اس موقع پر وزیر اعظم آزادکشمیر نے مس لی ریانون کو لائن آف کنٹرول پر بھارتی فورسز کی بلااشتعال فارئرنگ سے متاثرہ بس کا معائنہ بھی کروایا ۔ وزیرا عظم مس لی ریانون کو شیلڈ اور روایتی کشمیری شال کا تحفہ دیا اور انکے اعزاز میں ظہرانے کا انتظام بھی کیا۔