کابل/ واشنگٹن (اے ایف پی+ آن لائن+ نیٹ نیوز) جنرل سکاٹ ملر نے افغانستان میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران امریکہ اور نیٹو فورسز کی کمان سنبھال لی۔ فرانسیسی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں 2013 سے خصوصی یونٹس کو کمانڈ کرنے والے سکاٹ ملر نے جنرل جان نکولسن کی جگہ لی ہے جو 2 برس سے زائد عرصے سے فورسز کے کمانڈر تھے۔ افغانستان میں غیرملکی فورسز کی کمان کی تبدیلی 17 سالہ جنگی دور کے حساس موقع پر ہوئی ہے جب افغان طالبان کی جانب سے حملوں میں شدت آئی ہے جبکہ کئی علاقوں میں امریکہ اور افغان فورسز کی جانب سے بہتری بھی دکھائی گئی ہے۔ امریکی اتحادیوں کی جانب سے 2001 میں افغانستان کی حکمرانی سے بے دخل کرنے کے 17 برس بعد اتحادی ایک مرتبہ پھر طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کی سرتوڑ کوششیں کررہے ہیں۔ دوسری جانب طالبان اور داعش کے دہشت گردوں کی جانب سے فورسز اور شہریوں پر حملوں سے سینکڑوں اہلکار اور شہری جاں بحق ہوچکے ہیں جس کے باعث مذاکرات کی کامیابی کی امیدیں دم توڑتی نظر آرہی ہیں۔ سکاٹ ملر نے کابل میں کمان کی تبدیلی کے دوران اعتراف کیا کہ یہ ایک مشکل جنگ ہے اسکے خاتمہ کیلئے سیاسی عمل ضروری ہے، جہاں اعلیٰ افغان عہدیداروں کے علاوہ غیرملکی سفارت کاروں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ سٹیس کو کے لیے کوئی جگہ نہیں، ہم آرام طلبی کے متحمل نہیں ہو سکتے، ہم ہر طرف سے باخبر ہونا اور آسان نتائج تک پہنچنا چاہئے تاکہ وہ یہاں موجود نہ ہوں۔ سابق کمانڈر نیکولسن عہدے سے منتقلی کے بعد واپس پینٹاگون جائیں گے جبکہ طالبان نے واٹس اپ پیغام میں انتباہ کیا ملر بھی دوسرے کمانڈروں کی طرح ناکام ہونگے۔
نکولسن سبکدوش: کمانڈو جنرل سکاٹ ملر افغانستان میں غیرملکی افواج کے نئے کمانڈر تعینات
Sep 03, 2018