اسلام آباد (جاوید صدیق) پاکستان میں یمن کے سفیر محمد مطاہر الشہابی نے کہا ہے کہ یمن میں حوثی باغی شہریوں کو بطور شیلٹر استعمال کر رہے ہیں۔حوثیوں کو بیرون ملک سے مالی امداد اور ہتھیار مل رہے ہیں۔ یمن کے بحران کو حل کرنے کے لئے حکومت اور باغیوں میں بات چیت باغیوں کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے کامیاب نہیں ہو رہی ہے۔ وقت نیوز کے پروگرام ایمبیسی روڈ میں انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان میں یمن کے سفیر نے کہا کہ یمن میں حزب اﷲ کے بعض ارکان بطور مشیر یمن کی خانہ جنگی میں باغیوں کی مدد کر رہے ہیں۔ اس سوال پر کہ یمنی حکومت اور باغیوں کے درمیان مصالحت اور بات چیت کا عمل کیوں کامیاب نہیں ہو رہا تو یمن کے سفیر نے بتایا کہ بعض غیر ملکی قوتیں مصالحتی عمل کو کامیاب نہیں ہونے دیتیں۔ یہ طاقتیں جزیرہ نماء عرب میں امن اور استحکام کی مخالف ہیں۔ چونکہ یمن کی سٹریٹجک اہمیت ہے اس لئے وہ یمن کو بدامنی اور عدم استحکام سے دوچار رکھنا چاہتی ہیں۔ اس سوال پر کہ باغیوں کو فوجی سازو سامان کس طرح پہنچ رہا ہے؟ یمن کے سفیر نے کہا کہ یہ سازو سامان سمگلنگ کے ذریعہ پہنچایا جا رہا ہے۔ یمن کا طویل ساحل ہے جس کی طوالت 2 ہزار کلو میٹر سے زیادہ ہے اس ساحل پر ایک بندرگاہ باغیوں کے قبضے میں ہے جس کے ذریعہ اسلحہ باغیوں کو دیا جا رہا ہے۔ اس سوال پر کہ سعودی عرب کے شہروں پر یمن سے میزائل حملے ہو رہے ہیں۔ یمن کے سفیر محمد مطاہر الشہابی نے کہا کہ جو قوتیں حوثی باغیوں کو میزائل دے رہی ہیں وہ دراصل اپنے میزائل ٹیسٹ کر رہی ہیں لیکن یہ میزائل ابھی تک سعودی عرب کا کوئی نقصان نہیں کر پائے۔ اس سوال پر کہ یمن میں سعودی عرب اور اتحادی فوجوں نے فضائی حملوں میں سکول بس کو نشانہ بنایا جس پر سخت ردعمل ہے تو یمنی سفیر نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ ان دنوں جب سکول بند ہیں بس میں سکول طلبہ کو کہاں لے جایا جا رہا تھا۔ اصل بات یہ ہے کہ حوثی باغی شہریوں کے اپنے مقاصد کے لئے بطور شیلٹر استعمال کر رہے ہیں۔ یمنی سفیر نے یمن میں داخلی خلفشار کو ختم کرنے کے لئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کرانے کا مطالبہ کیا۔