تناؤ سے دنیا کو خطرہ، مسئلہ کشمیر مذاکرات سے ہی حل ہو گا: عمران

Sep 03, 2019

لاہور (نیوزرپورٹر) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر مذاکرات سے ہی حل ہوگا اور پاکستان بھارت تناؤ سے دنیا کو خطرہ ہوگا۔ بھارت کو آر ایس ایس لے کر چل رہی ہے، اقلیتیں خطرے میں ہیں، آج مسلمان نشانہ ہیں کل دوسروں کی باری ہے، خود بھارت کو بھی آر ایس ایس نظریئے سے خطرہ ہے۔ ہم سکھوں کو ملٹی پل ویزے جاری کریں گے اور سکھوں کو ایئرپورٹ پر ویزا ملے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں منعقدہ سکھ کنونشن سے خطاب کے دوران کیا، ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم بنتے ہی کوشش کی بھارت سے تعلقات بہتر ہوں، مودی کو فون پرکہا دونوں ممالک کے ایک جیسے مسائل ہیں، بھارت سے تعلقات بہترکرنے کیلئے کوشش کی لیکن مثبت جواب نہ ملا۔ میری خواہش ہے کہ مسئلہ کشمیر مذاکرات سے حل ہو لیکن جو لوگ جنگ کی باتیں کرتے ہیں، انہوں نے تاریخ نہیں پڑھی، جنگ سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوتا بلکہ جنگ کے بعد مسائل بڑھ جاتے ہیں اور جنگ کے بعد ملکوں کو کھڑا ہونے میں کئی سال لگتے ہیں جب کہ پاکستان اور بھارت دو ایٹمی ممالک ہیں، ان میں تناؤ سے دنیا کو خطرہ ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آر ایس ایس جو حرکتیں کر رہی اس کی اجازت کوئی مذہب نہیں دیتا اور جس طرف یہ بھارت کو لے کر جا رہے ہیں۔ اس میں کسی اور کی جگہ نہیں، آرایس ایس صرف ہندوتوا چاہتے ہیں، ان کو جس کا پتہ چلے کہ اس نے گائے کا گوشت کھایا تو اس کو قتل کردیا جاتا ہے اور اگر آر ایس ایس کو روکا نہ گیا تو یہ دیگر مذاہب کے افراد کو بھی تنگ کرے گی ،کشمیرمیں 29 روزسے کرفیو لگا ہے، لوگوں کے پاس کھانا پینا ختم ہوچکا ہے، اور یہ انسانیت کے خلاف ہے، کشمیر میں مسلمانوں کے بجائے سکھ بھی ہوتے تو میں آواز بلند کرتا۔ وزیراعظم نے کہا کہ سکھ برادری کے لیے ہم ہر قسم کی آسانی پیدا کریں گے، پاکستان میں موجود اقلیتی برادری برابر کے شہری ہیں۔ مسئلہ کشمیر کو ہم ڈائیلاگ کے ذریعے حل کر سکتے تھے، افسوس ہے ہماری پیشکش پر بھارت کا رویہ غیر ذمہ دارانہ رہا، جنگ سے مسئلے حل نہیں کیے جا سکتے، جیتنے والے کو بھی اتنا نقصان ہوتا ہے کہ واپس کھڑا ہونے میں کئی سال لگتے ہیں، بی جے پی حکومت اس نظریے پر چل رہی ہے جس کی وجہ سے پاکستان بنا، بھارت میں بی جے پی حکومت صرف ہندو راج چاہ رہی ہے، وہاں کوئی گائے بھی لے کر جاتا ہے تو اسے قتل کر دیا جاتا ہے، کشمیر میں کرفیو لگا کر بھارت نے 80 لاکھ لوگوں کو 29 روز سے بند کر رکھا ہے، مسلمان اگر کسی بھی مذہب سے نا انصافی کرے تو یہ دین کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ہندو مت سمیت کوئی بھی مذہب انسانوں سے ایسے رویے کی اجازت نہیں دیتا، بھارت میں جو ماحول بن رہا ہے مجھے اس پر خوف آتا ہے، 20 کروڑ مسلمان ڈر ڈر کر زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت ایٹمی ملک ہیں ٹینشن بڑھی تو دنیا کو خطرہ ہو جائے گا، ہم کشیدگی نہیںچاہتے۔ بھارت سے کہا تھا مسئلہ کشمیر ڈائیلاگ سے حل کر سکتے ہیں لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ اس نے مثبت جواب نہیں دیا۔ جنگ سے مسائل حل نہیں ہوتے۔ جنگ سے ایک مسئلہ حل ہو تو چار مسائل مزید کھڑے ہو جاتے ہیں۔ میں نے بھارت کو ایک قدم پر دو قدم آگے بڑھنے کا پیغام دیا۔ بھارت اور پاکستان کا ایک ہی مسئلہ غربت اور بے روزگاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آر ایس ایس کے لوگ بھارت میں گوشت کھانے والوں کو قتل کر دیتے ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی آر ایس ایس کی آئیڈیالوجی پر چل رہی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ میرے ماں باپ غلام بھارت میں پیدا ہوئے تھے۔ ہم نے داستانیں سنیں کہ بھارت میں مسلمانوں کیساتھ بڑا ظلم کیا گیا۔ آج بی جے پی اس نظریے پر چل رہی ہے جس کی وجہ سے پاکستان بنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ انسانی معاشروں میں رحم ہوتا ہے۔ کشمیر میں گزشتہ 29 دنوں سے کرفیو نافذ کرکے 80 لاکھ لوگوں کو گھروں میں بند کر دیا گیا ہے۔ ہندو مذہب بھی ایسے مظالم کی اجازت نہیں دیتا۔ وزیراعظم نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آر ایس ایس کی آئیڈیالوجی سے اب سکھوں کو بھی خطرہ ہے۔ کشمیر میں اگر سکھ کمیونٹی بھی ہوتی تو ہم تب بھی آواز بلند کرتے۔ اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ سکھ کمیونٹی کو یقین دلاتا ہوں ویزا کے لیے آسانیاں پیدا کریں گے۔ ہماری حکومت نے آتے ہی ویزا پالیسی تبدیل کی ہے۔ ہم کوشش کریں گے کہ سکھ کمیونٹی کو ایئرپورٹ پر ہی ویزا مل جائے۔ قبل ازیں وزیراعظم عمران خان ایک روزہ دورہ پر لاہور پہنچے اور وزیراعلیٰ پنجاب سے ایوان وزیراعلیٰ میں ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے عمران خان کو پنجاب کی سالانہ کارکردگی پر بریفنگ دی۔ سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار بڑے پیمانے پر قانون سازی ہوئی، اربوں روپے مالیت کی 9 لاکھ کنال زمین قبضہ مافیا سے واگزار کروائی گئی۔ وزیراعظم عمران خان نے پنجاب حکومت کی بتائی گئی کارکردگی کی تعریف کی۔ وزیراعظم نے پنجاب کابینہ کے اراکین کی کارکردگی رپورٹس بھی طلب کی۔ وزیراعظم عمران خان نے لاہور میں ہونے والے ایک اہم اجلاس میں صوبہ پنجاب میں نئے ہسپتالوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلانے کی منظوری دیدی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں صحت سہولیات کا جائزہ لینے سے متعلق اعلیٰ سطح اجلاس ہوا جس میں ڈاکٹر یاسمین راشد، مومن آغا، سلمان شاہ، نعیم الحق اور فردوس عاشق اعوان بھی شریک ہوئیں۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں پنجاب میں نئے ہسپتال کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلانے کی منظوری دی گئی، جبکہ ہیلتھ سٹی کا قیام بھی عمل میں لانے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان کا اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ مجھے بہت دکھ ہوتا ہے، جب میں ہسپتالوں میں عوام کا رش دیکھتا ہوں۔ ہمیں عوام کو مزید سہولیات دینی چاہئیں۔ غریبوں کے لئے ٹیسٹ اور تمام ادویات فری ہونی چاہئیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ سابق ادوار میں صحت جیسے اہم شعبے کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت سروس ڈلیوری پر خصوصی فوکس کیا جائے۔ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز ایئر ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا۔ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے مینار پاکستان پر قوم سے 2 نہیں ایک پاکستان بنانے کا وعدہ کیا جس میں اقلیتوں کو بھی انکے حقوق دینے کی بات کی گئی اور آج ہماری حکومت اقلیتوں کے تحفظ کیلئے وہ اقدامات کر رہی ہے جن کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ سکھ کیمونٹی کے بچوں کو اپنے بچے سمجھتے ہیں اور اگر کوئی انکے ساتھ ظلم زیادتی کر یگا تو اس کے خلاف سخت سے سخت ایکشن لیا جائیگا اور پاکستان میں بسنے والی تمام اقلیتوں کے جان ومال کے تحفظ کو بھی یقینی بنایا جائیگا۔ بھارت کیساتھ پاکستان کے جیسے بھی حالات ہیں اسکے باوجود کر تار پورراہداری کے منصوبے پر 90 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے اور انشاء اللہ ہم اس کو ہر صورت مقررہ وقت سے پہلے مکمل کر لیں گے اور باباگرونانک کے550جنم دن کی تقر یبات میں شر کت کیلئے آنیوالے سکھ یاتریوں کو بھی لاہور اور ننکانہ صاحب جہاں بھی وہ جائیں گے انکو مکمل سیکورٹی اور سہولتیں فراہم کر یں گے۔ انہوں نے کہا کہ کر تار پورراہداری منصوبے کے ذریعے سکھ پاکستان کے مزید قر یب آئیں گے۔ بعدازں وزیراعظم عمران خان نے گور نر ہائوس میں100سے زائد چینی افراد کے وفد سے بھی گورنر ہائوس لاہور میں ملاقات کی جس میں پاک چین تعلقات اور بزنس سمیت دیگر ایشوز کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار 'وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق 'مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان 'مشیر تجارت عبد الرزاق دائود 'صوبائی وزیر چوہدری ظہیر الدین سمیت دیگرامر یکہ 'بر طانیہ اور کینیڈا سمیت دیگر ممالک سے آنیوالے سکھ یاتری بھی شر یک ہوئے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت صنعتی ترقی کے فروغ کیلئے زونز کے قیام سے متعلق اجلاس ہوا۔ وزیراعظم کو صنعتی زونز کے قیام کے حوالے سے بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ لاہور ماسٹر پلان میں ترامیم پر ایک مربوط حکمت عملی کے تحت کام ہو رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ لاہور میں ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے عوام صحت کے مسائل کا شکار ہو گئے ہیں۔ اس ضمن میں ہنگامی اقدامات اٹھائے جائیں۔ لاہور شہر تقریباً ایک کنکریٹ سلیب بن چکا ہے۔ خلاف ضابطہ تعمیرات فوری روکی جائیں۔ موجودہ گرین ایریاز کا تحفظ یقینی بنایا جائے اور نئے گرین ایریاز بنائے جائیں۔ یہاں سٹیل انڈسٹریز خصوصاً گارمنٹس انڈسٹریز کا فروغ یقینی بنایا جائے۔ وزیراعظم کی زیرصدارت لاہور میں اہم اجلاس ہوا۔ جس میں پولیس کی کارکردگی پر آئی جی پنجاب نے بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق جلد اقدامات کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ تنازعات کے حل کے متبادل نظام سے عوام کو سہولت ملے گی۔ عوام تھانہ کچہری کی پریشانیوں سے محفوظ رہیں گے۔ عوام میں پولیس کا امیج بھی بہتر ہو گا۔ نظام میں جزا و سزا کا عنصر نہیں ہو گا تو ناکام ہو جائے گا۔ جرائم میں اضافے کا مطلب قانون پر عملدرآمد کا نہ ہونا ہے۔ پنجاب پولیس جرائم میں ملوث افراد کیخلاف اقدامات کرے۔ بڑے مجرموں کیخلاف کارروائی ہو گی تو چھوٹے مجرم باز آ جائیں گے۔ اوورسیز پاکستانیوں کی سہولت کا خیال رکھنا ہمارے لئے اہم ہے۔ اوورسیز پاکستانی اپنے خون پسینے کی کمائی پاکستان بھجواتے ہیں۔ وزیراعظم نے پولیس کے تفتیشی طریقہ کار میں تبدیلی کی ہدایت کی۔

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ روز پاک فضائیہ کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا جہاں ائر چیف مارشل مجاہد انور خان نے وزیر اعظم کا پرتپاک خیر مقدم کیا۔ وزیر اعظم نے یادگار شہداء پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔ انہوں نے ملک کی فضائی سرحدوں کے دفاع اور بطور خاص ماہ فروری کے دوران پاک فضائیہ کی کارکردگی کی شاندار الفاظ میں تعریف کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق انہوں نے قومی تعمیر کے منصوبوں، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کرنے میں فضائیہ کی کارکردگی کو سراہا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر دفاع پرویز خٹک، دفاعی پیداوار کی وزیر زبیدہ جلال، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور اطلاعات کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان بھی اس دورہ میں وزیر اعظم کے ہمراہ تھے۔ دفتر خارجہ کے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ ایئر ہیڈ کوارٹرز میں پاک فضائیہ کی پیشہ ورانہ تیاریوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیر خارجہ نے بھی پاک فضائیہ کی پیشہ ورانہ قابلیت کو سراہتے ہوئے کہا کہ جس طرح 27 فروری کو پاک فضائیہ کے جوانوں نے بھارتی دراندازی کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے بھارت کے دو لڑاکا طیاروں کو اپنی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گرایا ،پوری قوم ان کی جرات اور بہادری کو سلام پیش کرتی ہے۔ پاک فضائیہ کے سربراہ ائرچیف مارشل مجاہد انور خان نے وزیر خارجہ کو مار گرائے گئے بھارتی طیارے مگ اکیس کے سامان میں ایک یادگاری سوینئر بھی پیش کیا۔

مزیدخبریں