لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق نے کہا ہے کہ تبدیلی تبدیلی کا راگ الاپنے والوں کے دور حکومت میں ملک معاشی لحاظ سے سونامی کی رفتار سے نیچے گیا ہے۔ نااہل حکومت کی وجہ سے مسائل میں سونامی کی رفتار سے اضافہ ہواہے اور بیرونی قرضوں، افراط زر، تجارتی خسارہ، مہنگائی اور بے روزگاری سونامی کی رفتار سے اوپر گئے ہیں۔ وزیراعظم قرضے معاف کرنے کی مخالفت کرتے رہے اور اب انہوں نے خود 228 ارب روپے کے قرضے معاف کیے ہیں۔ غریب ایک ہزار روپے بجلی کا بل ادا نہ کرے تو اس کا میٹر کاٹ دیا جاتا ہے اور امیروں کے کروڑوں اربوں روپے کے قرضے معاف کر دیئے جاتے ہیں۔ یہ ظلم و استحصال کا نظام ہے جسے قوم مزید برادشت نہیں کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں تجارتی مرکز کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی سیکرٹری جنرل عبدالواسع، امیر جماعت اسلامی پشاور عتیق الرحمن، شبیر احمد خان، سابق ایم این اے صابر حسین اعوان اور بحراللہ خان بھی موجود تھے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کرپشن، بد انتظامی اور قیادت کی غیر سنجیدگی نے معیشت کا بیڑا غرق کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسوں کا تمام بوجھ غریب پر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس انسانی ترقی کا پروگرام نہیں۔ ملک ایسے لوگوں کے ہتھے چڑھ گیا ہے جو اپنی ذات سے آگے دیکھنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہاکہ عوام مہنگائی، بے روزگاری کے سونامی میں ڈوب گئے ہیں۔ حکومت نے سودی نظام کو مزید مضبوط کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر پر حکومت کی اچھل کود اور تقریروں کا کشمیریوں کو ابھی تک کچھ فائدہ نہیں ہوا ۔ ایک ماہ کے کرفیو نے کشمیریوں کا زندہ رہنا مشکل بنا دیا ہے لیکن حکمران بیانات سے آگے نہیں بڑھ رہے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کلبھوش مجرم ہے اس کو انجام تک پہنچانا ضروری ہے اس کا معاملہ لٹکانا قومی مفاد میں نہیں ہے، سراج الحق نے کہا کہ قوم بیدار ہے پاکستانی قوم کبھی بھی سوئی نہیں، مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو ایک مہینہ ہونے کو ہے، وہاں لوگ عذاب سے گزر رہے ہیں۔ وزیرخارجہ نے مذاکرات کی بات کی، کس سے مذاکرات کر رہے ہیں؟