نارووال شکر گڑھ روڈ کی تعمیر‘ نیب کو چھان بین‘ رپورٹ کیلئے 4 ہفتے مہلت

لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائی کورٹ نے نارووال شکرگڑھ روڈ تعمیر نہ کرنے کے حوالے سے درخواست پر سماعت 29ستمبر تک ملتوی کر دی۔ عدالت نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا اور روڈ کی تعمیر کے معاملہ کی چھان بین کر کے نیب کو رپورٹ پیش کرنے کے لیے مہلت دے دی۔ ڈی جی نیب نے رپورٹ پیش کرنے کے لیے چار ہفتوں کی مہلت طلب کی۔ عدالت نے ڈی جی نیب سے استفسار کیا کہ آ پ کے  ڈیزائننگ کا شعبہ ہے جو ایسے معاملہ کو چیک کر سکے۔ ڈی جی نیب نے عدالت کو بتایا کہ ہم ایسے معاملات میں یو ای ٹی سے کنسلٹ کرتے ہیں۔ جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اس سڑک کی تعمیر کے وقت ڈیزائن مناسب نہ بنایاگیا جن لوگوں نے دانستہ ایسا کیا کیا ان پر پریشر تھا کیا اس وقت سڑک کی تعمیر مناسب تھی۔ عدالت نے ڈی جی نیب کو چار ہفتوں کی مہلت دے دی کہ وہ اس معاملہ پر جامع  رپورٹ دیں۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب عبدالعزیز اعوان نے عدالت کو بتایا کہ روڈ کی تعمیر کرنا نیشنل ہائی وے کا کام ہے جس پر عدالت نے کہا کہ اقلیتوں کی عبادت گاہوں کو تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ سیکرٹری کمیونیکشن اینڈ ورکس تین روز اس روڈ پر سفر کرے تو ڈاکٹر بھی اسکو بیڈ ریسٹ کا مشورہ دے۔ عدالت کے طلب کرنے پر ڈی جی نیب پیش ہو ئے عدالت کے روبرو درخواستگزار بار کی طرف سے صدر بار طاہر نصراللہ وڑائچ ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ فاضل عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے روڈ میپ نہ بنانے پر حکومت کی کارکردگی پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ سکھوں کو بسوں میں بیٹھا کر کرتارپور بھیج کر حکومت بین الاقوامی سطح پر کیا پیغام دینا چاہتی ہے۔ بادی النظر میں یہ جواب عدالت میں سیکرٹری کی کروائی گئی یقین دہانی کی خلاف ورزی ہے۔ چیف جسٹس قاسم خان نے لاہور سے شکرگڑھ تک روڈ کی تعمیر نہ کرنے پر شکرگڑھ  بار کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت کے روبرو سرکاری وکیل عبدالعزیز اعوان عدالتی سوالات کا جواب نہ دے سکے تھے۔ عدالت  میں کروائی گئی یقین دہانی کے باوجود سڑک کی تعمیر نہ کرنے پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کیا تھا۔ کیس کی سماعت کے بعد ڈی جی نیب سلیم شہزاد نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلی پنجاب نے شراب لائسنس کیس میں ابھی تک جواب جمع نہیں کروایا۔ وزیراعلی عثمان بزدار کو دو مرتبہ نوٹسز بھجوا چکے ہیں۔ صحافی کے سوال پرکہ مریم نواز کو دوبارہ طلبی کا نوٹس کب بھجوا رہے ہیں؟ پر کہا کہ مریم نواز کو طلب کرکے ہم نے پتھر کھانے ہیں؟۔ کبھی پولیس نے بھی کسی پر پتھر پھینکے ہیں نیب میرٹ پر کاروائی کرتا ہے۔ نیب کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔ نیب نے کرپٹ افراد سے اربوں روپے ریکوری کی۔ 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...