لاہور (نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ پنجاب میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کا دوسرا سال مکمل ہونے پر اللہ تعالیٰ کا شکر بجا لاتا ہوں۔ حسن اتفاق ہے کہ پنجاب میں تیسرے پارلیمانی سال کا بھی آغاز ہورہا ہے۔ عوام سے کیے گئے وعدوں کی تکمیل کیلئے ٹھوس اقدامات کا آغاز کردیا ہے۔ پنجاب میں عوام کی توقعات کا لیول بہت بلند ہے۔ لیول بلند ہونا بھی چاہئے کیونکہ برسوں بعدعوام کے ذریعے عوام کی حقیقی حکومت کے خواب نے تعبیر پائی ہے۔ وہ صوبائی حکومت کی دو سالہ کارکردگی کے حوالے سے خصوصی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اقتدار سنبھالا تو جان کر بڑی حیرت ہوئی کہ بعض اداروں کے بورڈ آف گورنر وغیرہ کے اجلاس برسوں گزرنے کے باوجود نہیں ہوتے تھے۔ مشکل مالی حالات میں ہم نے چیلنج کو قبول کر کے پروبزنس اور پروگریسو بجٹ پیش کیا۔ نئے مالی سال میں ٹیکس ختم کئے ہیں یا انکی شرح کم کر دی ہے۔ مالی طور پر مشکل حالات سے گزرنے کے باوجود ترقیاتی منصوبوں کیلئے 5 ارب روپے کا اضافہ کیا۔ مقامی حکومتوں کا شیئر 10 فیصد بڑھایا۔ بھرپور توجہ ہیومن ڈویلپمنٹ پر مرکوز ہے۔کنسٹرکشن انڈسٹری کو فروغ دے کر روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ ہر نوجوان کو روزگار کے معاملے میں خودکفیل کرنا چاہتے ہیں۔ مالی امور میں شفافیت اور انتظامی امور میں میرٹ ہمار ا نصب العین ہے۔ یہ آغاز سفر ہے، انشاء اللہ سچائی، شفافیت، میرٹ، دیانت اور لگن سے انہی راستوں پر سفر کریں گے تو منزل حاصل کرلیں گے۔ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ قائم کر کے وعدے کو نبھایاہے۔ راوی ریور فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ پاکستان کا سب سے بڑا میگا منصوبہ ہے۔ اس منصوبے کی افادیت سے کوئی انکارنہیں کرسکتا۔ یہ منصوبہ نہ صرف پنجاب بلکہ پاکستان کو معاشی طورپر اوپر لے کر جائے گا۔ پنجاب میں 13 سپیشل اکنامک زونز کے قیام پر کام شروع کردیا ہے۔ وفاقی حکومت نے 6سپیشل اکنامک زونز کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، 7زونزکا نوٹیفکیشن جلد ہوگا۔ آب پاک اتھارٹی کے تحت صاف پانی کی فراہمی کا منصوبہ2 ارب روپے کی لاگت شروع کررہے ہیں۔ تاجروں اور سرمایہ کاروں کیلئے کاروبار میں آسانیاں پیدا کی گئی ہیں۔ پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن کے تحت آسان شرائط پرقرضہ سکیم کیلئے، 20ارب روپے کی خطیر رقم مختص کردی ہے۔ سکیم کے تحت آسان شرائط پر قرضے دیں گے۔ نئے لوکل گورنمنٹ ایکٹ کی منظوری اور نفاذ ہوچکا ہے۔ اب لوکل گورنمنٹ سربراہان کا براہ راست انتخاب ہوگا۔ زیادہ پیداوار اور کم لاگت فصل کیلئے نئے بیج کی دریافت پرکام جاری ہے۔ ٹڈی دل پر قابو پایا ہے اور اس مقصد کیلئے سوا ارب روپے مختص کیے۔ کاشتکاروں کو ادائیگی نہ کرنے والی ملوں کو 50 لاکھ روپے تک جرمانہ کیا جا سکے گا۔ تمام اضلاع میں صحت انصاف کارڈ سکیم شروع کی۔ کرونا آیا تو ہمارے پاس صرف 50 ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت تھی۔ الحمد للہ قلیل عرصے میں ٹیسٹنگ کی صلاحیت 17000روزانہ ہوچکی ہے۔ پرائمری لیول پر اردو کو ذریعہ تعلیم بنانے اور انگریزی کو بطور مضمون پڑھانے کا تاریخی فیصلہ کیا۔ پنجاب اسمبلی نے 2 برس کے دوران مفاد عامہ کیلئے بنیادی نوعیت کے58 بل منظور کئے اور 25 نئے آرڈیننس کا اجراء ہوا۔ پنجاب اسمبلی نے38بنیادی قانون پاس کیے۔ پنجاب اسمبلی نے دیگر اسمبلیوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ قانون سازی کی ہے۔ ریسکیو1122کے تحت موٹرسائیکل ایمبولینس کا دائرہ کار ہر ضلع تک بڑھائیں گے۔ ریسکیو1122کو تحصیل کی سطح تک لے کر جارہے ہیں۔ پنجاب پناہ گاہ اتھارٹی کا قیام عمل میں لائیں گے۔ خواتین ملازمین کیلئے 137 ڈے کیئر سینٹرز کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔ جیلوں میں اصلاحات کیلئے تاریخی اقدامات کررہے ہیں۔ ڈبل ڈیکر بسوں کا دائرہ کار بڑھائیں گے۔ پنجاب پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کا قیام عمل میں آچکا ہے اور 144 ارب کے 28 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی جاچکی ہے۔ راولپنڈی رنگ روڈ اور نالہ لئی ایکسپریس وے، ایس ایل تھری رنگ روڈ، شیخوپورہ گوجرانوالہ سڑک کی تعمیر کا جلد سنگ بنیاد رکھا جائے گا۔ لینڈ ریکارڈ کے نظام کو مزید آسان بنا رہے ہیں۔ 20موبائل وین آچکی ہیں۔ لاہور میں بارش کے پانی کو محفوظ کرنے کیلئے ملک کے سب سے بڑے اور پہلے انڈر گراؤنڈ واٹر ٹینک تعمیرکیا گیا ہے۔ انڈر گراؤنڈ واٹر سٹوریج کے نظام کو پہلے ڈویڑن اور پھر ضلع کی سطح پر بڑھائیں گے۔ لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین کے منصوبے کواکتوبرتک شروع کردیں گے۔ ہم نے اس منصوبے پر کام نہیں روکا بلکہ اس ٹرین کو چلانے میں سبسڈی بھی دینا پڑے گی۔ محکمہ اوقاف کے زیر اہتمام صوبے بھر میں اولیاء کرام کے مزارات کی تزئین و آرائش کا جامع پلان بنایا ہے۔ خیبرپختونخوا کی طرح پنجاب میں بھی صحت انصاف کارڈ کی یونیورسل کوریج چاہتے ہیں۔ پنجاب کے ہر شہری کو صحت انصاف کارڈ فراہم کرنا چاہتے ہیں۔وزیراعلیٰ سینئر کالم نگاروں، صحافیوں اور اینکر پرسنز کے سوالوں کے جواب بھی دیئے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے بتایا کہ پنجاب میں اشیاء ضروریہ کی قیمتیں دیگر صوبوں کے مقابلے میں سب سے کم ہیں اور زیادہ تر اشیاء حکومت کے مقررکردہ نرخوں پر دستیاب ہیں۔ مہنگائی کے مستقل سدباب کیلئے پرائس کنٹرول اتھارٹی بنارہے ہیں۔ پناہ گاہوں کے ساتھ لنگر خانے بھی شروع کررہے ہیں۔ ہماری پالیسیوں کا محور غریب آدمی ہے۔ لاہور کے مسائل کے حل کیلئے خود میدان میں آیا ہوں۔ لاہور کا ہر مسئلہ جانتا ہوں، لاہور میں 2200 وارڈنزبھرتی کیے جارہے ہیں۔ٹریفک نظام کو درست کرنے کی ضرورت ہے۔شہر میں ٹریفک مینجمنٹ کیلئے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ سسٹم لائیں گے۔ تجاوزات کے خاتمے کیلئے منظم مہم چلائی جائے گی۔ پرندے پکڑ کر بیچنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ نیب کانوٹس ملا تو میں پیش ہوا۔ دوسرے نوٹس کی کاپی مجھے دکھادیں تو میں حاضر ہوجاتا ہوں۔ قبل ازیں عثمان بزدار کی زیر صدارت آج وزیراعلیٰ آفس میں صوبائی کابینہ کا خصوصی اجلاس ہوا۔ صوبائی حکومت کی دو سالہ شاندار کارکردگی پر اظہارتشکرکی قرارداداتفاق رائے سے منظور کی گئی۔صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے اظہار تشکر کی قرارداد پیش کی جس میں کہا گیا کہ کابینہ کا یہ خصوصی اجلاس وزیراعلیٰ زیر قیادت گزشتہ دو برس میں صوبائی سطح پر ہونے والی تیز رفتار تعمیر و ترقی کے نئے دور پر تشکر کا اظہارکرتاہے اور وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی سربراہی میں صوبائی حکومت کی جانب سے عوام کی خدمت کیلئے کیے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہارکرتا ہے۔ یہ تمام منصوبے دکھاوے کے نہیں بلکہ حقیقی طور پر عوامی فلاح و بہبود کے منصوبے ثابت ہورہے ہیں جن پر تیزی سے کام جاری ہے۔ زنگ آلود نظام کو بدلنے میں اور عدل و انصاف کے فروغ میں حکومت کو بے حد چیلینجز درپیش تھے جن کا مقابلہ ثابت قدمی سے کیا گیااوران میں سب سے بڑامرحلہ جنوبی پنجاب کے عوام کو ان کاکھویا ہوا حق واپس دلانا تھا پنجاب کابینہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت اور وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کی کارکردگی پر ان کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ عثمان بزدارنے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت کے دو سال مکمل ہونے پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں۔ دوبرس کے دوران دن رات عوام کی خدمت کی ہے۔ دو سال گزر چکے ہیں، الحمدللہ ہم اللہ تعالیٰ کے حضور اور عوام کی عدالت میں سرخرو ہیں۔ ہم نے محنت کی، کام کیا اور بہتری کیلئے بھرپور کاوشیں کیں۔ ہمارا دامن صاف ہے۔ تنقید برائے تنقید کا بھی سامنا رہا لیکن ہمارے عزم اور حوصلے میں کمی نہیں آئی۔ موجودہ حکومت کا یہ کریڈٹ ہے کہ اس عرصہ کے دوران کوئی بھی کرپشن کا سکینڈل سامنے نہیں آیا۔ دوسال میں صرف کام، کام اور کام کیا ہے۔ شو بازی کی بجائے عملی اقدامات کرکے عوام کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا کی گئی ہیں۔ پنجاب شفافیت، میرٹ اور گڈ گورننس میں دیگر صوبوں کے مقابلے میں سب سے آگے ہے۔ دو برس میں خوشحال اور ترقی یافتہ پنجاب کی بنیاد رکھ دی ہے۔ انشائ اللہ آئندہ تین برس کے دوران عوام سے کیے گئے وعدے پورے کریں گے۔سینئر وزیر عبدالعلیم خان نے کہا کہ مشکل حالات کے باوجود آپ کی قیادت میں عوام کے لئے بہترین فیصلے کیے گئے۔مخالفت کے باوجود پنجاب حکومت کی کارکردگی شاندار رہی۔میاں محمود الرشید نے کہا کہ گزشتہ 10برس کے دوران پنجاب میں ون مین شو تھا۔مدت کے بعد آپ کی قیادت میں ایک ٹیم کے طورپر کام کیا جارہاہے۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ آپ کی قیادت میں کورونا کے خلاف نمایاں کامیابی ملی ہے۔پنجاب میں صورتحال دیگر صوبوں کے مقابلے میں بہت بہتر ہے۔ وزیر جنگلات سبطین خان نے کہا کہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ہر محکمے کی خود میٹنگ کی ہے۔پنجاب کو گرین اینڈ کلین بنانے میں وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا تعاون حاصل ہے۔ فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ مخالفین کی سازشوں کے باوجود اللہ تعالیٰ نے آپ کو سرخرو کیا ہے۔ عزت اورذلت کے فیصلے زمین پر نہیں،آسمان پر ہوتے ہیں۔