اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) سینٹ کی مجلس قائمہ اطلاعات و نشریات کے ارکان نے پاکستان کا غلط نقشہ چلانے پر پی ٹی وی حکام کی بریفنگ پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مسترد کر دیا۔ چیئرمین مجلس قائمہ سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ مجلس قائمہ کے آئندہ اجلاس میں ارکان کے سوالات کے تفصیلی جواب اور پی ٹی وی پروگرام کی مانیٹرنگ سسٹم کے حوالے سے بھی تفصیلی بریف کیا جائے۔ بدھ کو مجلس قائمہ کا اجلاس چیئرمین سینیٹر فیصل جاوید کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ وفاقی وزیر برائے اطلاعات ونشریات سینیٹر سید شبلی فراز، سیکرٹری اطلاعات ونشریات اکبر حسین درانی ، ایم ڈی پی ٹی عامر منظور، چیئرمین پیمرا محمد سلیم، ڈی جی پی آئی او، ڈی جی پی آئی، ای ڈی اے پی پی، کنڑولر ایس آر بی سی اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ایم ڈی پی ٹی وی عامر منصور نے بتایا کہ تحقیقات کی روشنی میںدو افراد کو نوکری سے فارغ کیا گیا اور تین افراد کو وارننگ لیٹر جاری کئے گئے۔ اجلاس میں ارکان نے کہا کہ جب جرم ایک ہے اور کوتاہی کا ارتکاب کیا گیا تو سزا بھی یکساں ہونی چاہیے تھی، جن لوگوں نے پروگرام بنایا انہیں وارننگ دی گئی اور جنہوں نے دوبارہ ٹیلی کاسٹ کیا انہیں فارغ کر دیا گیا۔میڈیا ہائوسز کے واجبات سے متعلق سیکرٹری اطلاعات اکبر حسین درانی نے کمیٹی کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ معاملہ کیبنٹ میں بھی اٹھایا گیا تھا،2013 سے2018 تک کی 1.15 ارب روپے ادائیگی میں سے 1.004 ارب روپے ادا کر دیئے گئے ہیں، 99 فیصد ادائیگی ہو چکی ،میڈیا ورکرز کو ادائیگی کے حوالے سے بھی کیبنٹ اجلاس میں تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے۔ڈائریکٹر جنرل پی آئی او نے کمیٹی کو بتایا کہ میڈیا ورکرز کی طرف سے تنخواہوں کے حوالے سے شکایات آر ہی تھیں تمام ایڈورٹائزنگ ایجنسیوں سے معاہدہ کرایا ہے کہ جو پیسے دیئے جا رہے ہیں ورکرز کی تنخوہواں کی ادائیگی کی جائے۔ سینیٹر مصدق مسعود ملک نے کہا کہ پی ٹی وی کے دو پروگراموں میں پاکستان کے غلط نقشے نشر کیے گئے جس میں آزاد کشمیر کے کچھ علاقوں کو مقبوضہ کشمیر کے ساتھ دکھا یا گیا۔سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ اگر کسی کو اثر ورسوخ کی وجہ سے بچانے کی کوشش کی گئی تو بہت مشکل ہو گی۔ متعلقہ لوگ لاکھوں میں تنخواہیں لیتے ہیں مگر کارکردگی کچھ نہیں۔ پاکستان کے علاقے کو دشمن ملک کے ساتھ دکھانا بہت بڑا جرم ہے۔ایم ڈی پی ٹی وی عامر منصور نے قائمہ کمیٹی کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ایک پروگرام میں ایک بچہ نقشے کی افادیت سے آگاہ کر رہا تھا اور آبادی کے تناظر میں غلط نقشہ دکھایا گیا۔ پروڈیوسر نے ایس او پیز پر عملد رآمد نہ کرتے ہوئے اس کو 28 اکتوبر کے پروگرام میں پی ٹی وی ہوم پر نشر کر دیا۔ 5 جون کو یہ پروگرام پی ٹی وی نیو ز پر چلایا گیا، پھر رات کو لیٹ دوبارہ نشر ہوا۔ اگلے ہی دن اس کا نوٹس لیا گیا اور ایک جائزہ کمیٹی بنائی گئی جس کی سفارشات کی روشنی میں دو افراد کو نوکری سے فارغ کیا گیا اور تین افراد کو وارننگ لیٹر جاری کیے گئے۔ارکان نے کہا کہ جو انکوائری رپورٹ کیبنٹ کو فراہم کی گئی ہے وہ مجلس قائمہ کو فراہم کی جائے اور دونوں پروگراموں کے متعلقہ تمام افسران کو انکوائری میں شامل کیا جائے۔
سینٹ کمیٹی اطلاعات پاکستان کا غلط نقشہ چلانے پر پی ٹی وی حکام کی بریفنگ پر برہم
Sep 03, 2020