وزیرِ اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے شہباز شریف کی جانب سے دورہ کراچی کے دوران آصف زرداری سے ملاقات اور بعد ازاں میڈیا ٹاک پر اپنے ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان جیسے متحرک سیاستدان پر تنقید کرنے سے پہلے شہبازشریف اپنے گریبان میں جھانک لیا کریں۔ فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ گزشتہ 6 ماہ سے کرونا وباء کے دوران وزیراعظم عمران خان، وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور حکومتی اراکین سمیت تمام سرکاری مشینری کرونا کے خلاف مصروفِ عمل تھی، تب قائد حزبِ اختلاف شہباز شریف لاپتہ تھے۔ گزشتہ دو سال میں پہلی دفعہ شہباز شریف نے لاہور اور اسلام آباد سے باہر قدم رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید تھی کہ حسبِ وعدہ شہباز شریف آصف زرداری سے کرپشن پر سوال کریں گے، لیکن شہباز شریف کی جانب سے آصف زرداری کا پیٹ پھاڑ کر لوٹا ہوا پیسہ واپس خزانے میں ڈالنے کی باتیں دھری کی دھری رہ گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ''کھودا پہاڑ نکلا چوہا'' کے مصداق غیر متحدہ اپوزیشن نے اس مشکل گھڑی میں کراچی کی عوام سے اظہارِ یکجہتی کی بجائے نیب کے خلاف پریس کانفرنس کر ڈالی۔ فیاض الحسن چوہان نے کہا حقیقت یہ ہے کہ غیر متحدہ اپوزیشن کراچی کے مسائل کی بجائے اپنے غموں کا علاج ڈھونڈنے کے لیے اکٹھی ہوئی۔ آلِ شریف اور آلِ زرداری کی کہانی کرپشن کی اور غم احتساب کا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ پر تیرہ سال لگاتار حکومت کرنے کے باوجود پیپلز پارٹی نے عوام کا کچھ بھلا نہ کیا۔ تیرہ سال میں پیپلز پارٹی نے سندھ میں سیلابی اور پینے کے پانی کا مسئلہ بھی حل نہیں کیا جس کے باعث کراچی سیلاب میں ریلیف اینڈ ریسکیو، نالوں کی صفائی کے لئے فوج کو بلانا پڑا۔