تہران(شِنہوا)ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللھیان نے یورپ سے ایران کے ایٹمی مفادات کے تحفظ کے لیے تعمیری اقدام کا مطالبہ کیا ہے، جنہیں ان کے بقول2015 کے جوہری معاہدے سے واشنگٹن کے یکطرفہ انخلا کے بعد نقصان پہنچا ہے۔تسنیم خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اپنے فرانسیسی ہم منصب ڑان یوس لی ڈریان کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو میں امیرعبداللھیان نے کہا کہ 2018 میں امریکہ کی جانب سے مشترکہ جامع عمل منصوبے(جے سی پی او اے) سے نکلنے کیغیرقانونی اقدام اورایران پردوبارہ پابندیاں عائد کرنے کے ساتھ ساتھ یورپی ممالک کاغیر فعال کردارموجودہ غیرمناسب صورتحال کے ذمہ دار ہیں۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے موجودہ امریکی حکومت ایران پر دبا ڈالنے کے لیے پابندیوں کو بطور آلہ استعمال جاری رکھے ہوئے ہے۔تاہم رپورٹ کے مطابق یورپ کے اس معاملے میں حکمت عملی پر مبنی ایک تعمیری کردار کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ جان لینا چاہیے کہ ہم اس طرح کے دبا کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ ملک کے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے ایران مذاکرات میں حصہ لینے کے لیے تیار ہے جس کے ٹھوس نتائج برآمد ہوں گے۔