کرونا‘ سود کی ادائیگی‘ روپیہ گرنا قرضوں میں اضافے کا سبب بنے: وزارت خزانہ 

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزارت خزانہ نے قرضہ کے بارے میں بیان میں کہا ہے کہ ملکی قرضہ میں اضافہ کی درپردہ وجوہات کو مکمل طور پر نظرانداز کیا گیاہے۔ سود کی مد میں 75  کھرب  روپے کی ادائیگی کی جو مجموعی قرضوں میں 50 فیصد اضافہ کی وجہ بنی ہے۔ روپیہ کی قدرمیں کمی کی وجہ سے بیرونی قرضوں میں2.9ٹریلین روپے  (20 فیصد) اضافہ ہوا۔ کرونا وائرس کی عالمگیر وبا کے دوران جی ڈی پی کے تناسب سے پاکستان میں قرضوں کے حجم میں سب سے کم اضافہ ہوا ہے۔ مالی اور زری پالیسیوں میں بڑی ایڈجسٹ منٹس کی گئی ہیں اور آئندہ چند برسوں میں قرضوں میں پائیدار بنیادوں پرکمی آئے گی۔ ایک بیان میں وزارت خزانہ کے ترجمان نے گزشتہ تین برسوں سے سرکاری قرضوں میں اضافہ سے متعلق اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ جی ڈی پی نمو  کی شرح میں کمی ہوئی جبکہ درآمدات پرٹیکسوں کی مد میں محصولات میں کمی آئی۔ روپیہ کی قدر میں کمی کی وجہ سے پبلک ڈیٹ میں29 کھرب (20 فیصد) اضافہ ہوا۔ قرضوں میں یہ اضافہ نئے قرضہ کے حصول کی وجہ سے نہیں بلکہ روپے کی قدرمیں کمی کا نتیجہ ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ کووڈ۔19 کی عالمگیر وبا کی وجہ سے اقتصادی سست روی کی کیفیت رہی جو  بنیادی خسارہ میں زیادہ اضافہ پر منتج ہوئی۔ پرائمری خسارہ کی ادائیگی کیلئے 35 کھرب (23 فیصد) کا قرضہ لیا گیا۔ دس کھرب (7 فیصد) کا اضافہ حکومت کے ہنگامی ضروریات اورحکومتی بانڈز کی فیس اور حقیقی قدر میں فرق کی وجہ سے ہے۔ مالی سال 2020ء میں عالمی سطح پرجی ڈی پی کے تناسب سے قرضوں میں 13 فیصد اضافہ جبکہ پاکستان میں محض 1.7 فیصدکا اضافہ ہواہے۔ جون 2021ء کے اختتام پر پاکستان کا جی ڈی پی کے تناسب سے قرضوں کا تناسب 4 فیصد کم ہوا ہے جو قرضوں کے بوجھ میں کمی کا اشارہ ہے۔ ترجمان نے کہاکہ گزشتہ تین برسوں میں قرضہ میں اضافہ بنیادی طور پر  19۔2018ء میں مشکل مگر ناگزیر پالیسی ہائے انتخاب کے باعث ہوا ہے۔ اگر اس وقت مارکیٹ کی حرکیات کی بنیاد پر ایکسچینج ریٹ، حسابات جاریہ کاخسارہ پائیدار سطح ، مناسب کیش بفر اور طویل المعیاد و آسان قرضہ جات لئے جاتے توقرضوں کا بوجھ مزید کم ہوجاتا کیونکہ موجودہ حکومت نے مالی وزری استحکام کیلئے جامع اقدامات کئے ہیں۔ اخراجات پرقابوپایا گیا ہے اور ٹیکس و نان ٹیکس محصولات میں نمایاں اضافہ بھی ہوا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ مالی اور زری پالیسیوں میں بڑی ایڈجسٹ منٹس کی گئی ہیں اور آئندہ چند برسوں میں قرضوں میں پائیدار بنیادوں پر کمی آئے گی۔

ای پیپر دی نیشن