کرونا کے علاج کیلئے چینی روائتی د وا پاکستانی مارکیٹ میں لانچ کرنے کی  تیاری، رواں سال رجسٹرڈ ہونے کا امکان

Sep 03, 2021

اسلام آ باد ( نوائے وقت رپورٹ)  پاکستان میں کرونا کے علاج کے لیے چینی دوا لیانہوا کنگ وین کیپسول/گرینول رجسٹر کر نے کی تیاری، رواں  سال کے آخر تک  منظوری ملنے کا امکان ہے۔  چائنا اکنامک نیٹ یولنگ دواساز کمپنی  کے ڈپٹی جنرل منیجر چانگ یولنگ نے کہا ہے کہ حال ہی میں کمپنی نے ننگزیا تائجی یانگزی ہیلتھ مینجمنٹ کمپنی  جو ہیلتھ ٹیکنالوجی ریسرچ اور پروموشن ، بوڑھوں کی دیکھ بھال ، ہیلتھ پروڈکٹ کی پیداوار اور فروخت میں مصروف ایک پیشہ ور انٹرپرائز ہے  کے تعاون سے ''بیلٹ اینڈ روڈ''  ٹریڈیشنل  چائنیز میڈیسن  ڈسٹریبیوشن  سنٹر  کے قیام کے لیے اسٹریٹجک تعاون کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔ یہ مرکز، ایک بار قائم ہونے کے بعدسانس کی  بیماری   کے علاج کے لیے  ''تخلیقی'' چینی ادویات (روایتی مواد اور جدید ٹیکنالوجیز سے تیار کی جانے والی ادویات) اور  روایتی چینی ادویات فراہم کرے گا جو کہ  یولنگ  دواساز کمپنی نے ''بیلٹ اینڈ روڈ'' ممالک کیلئے تیار کی ہیں۔ مثالی دوا کنگ ون لیانہوا کیپسول، پلمونری انفیکشن کو کنٹرول کرنے اور سردی کی علامات کو ختم کرنے میں موثر  ثابت ہونے کے ساتھ چین کی وزارت خارجہ کی طرف سے بیرون ملک مقیم چینی طلبا کو تحفے میں دی گئی ''ہیلتھ کٹ'' میں واحد دوا ہے۔ یہ دنیا کی پہلی کمپانڈ چینی دوا ہے جسے امریکی ایف ڈی اے نے کلینیکل سٹڈیز کے لیے منظور کیا ہے۔ وبائی بیماری کے پھیلنے کے بعد سے، لیانہوا چنگ وین کیپسول رجسٹرڈ اور تقریبا   30 ممالک اور علاقوں میں برآمد کیا گیا ہے، جس میں کینیڈا، روس، سنگاپور، فلپائن وغیرہ شامل ہیں، خاص طور پر یہ تھائی لینڈ، انڈونیشیا، منگولیا ، کویت، ازبکستان  وغیرہ میں کوویڈ 19 کے علاج کے لیے استعمال ہوتا ہے۔کمبوڈین حکومت نے ہلکی علامات والے کوویڈ 19 مریضوں کے  علاج میں شامل کیا ہے۔ وسیع تر رجسٹریشن کے علاوہ  مزید چینی دواں کے مواد کی کھوج اور تعارف کرایا جائے گا، تحقیقی تعاون کو آسان بنایا جائے گا، طبی تربیت فراہم کی جائے گی۔ منیجر ڑانگ کے مطابق دوا کی اینٹی ناول کورونا وائرس کی نقل و حرکت اور میزبان خلیوں کی سوزش کے عوامل  کو روک کر ثابت کیا گیا ہے، یہ کرونا کے علاج میں لیانہوا چنگ وین کے استعمال کی تجرباتی بنیاد فراہم کرتا ہے۔

مزیدخبریں