نواب اسلم رئیسانی اور لشکری رئیسانی کی نیب ریفرنس سے بریت کی درخواست مسترد 

اسلام آباد(نا مہ نگار)احتساب عدالت کوئٹہ نے سابق وزیراعلی بلوچستان نواب اسلم رئیسانی اور سابق سینیٹر لشکری رئیسانی کی نیب ریفرنس سے بریت کی درخواست مسترد کر دی۔ ان پر بدعنوانی اور اختیارات سے تجاوز کا الزام تھا جس سے قومی خزانہ کو 817 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ احتساب عدالت کوئٹہ کے جج اللہ داد روشن نے اپنے فیصلہ میں کہا ہے کہ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ استغاثہ کے پاس کیس قائم کرنے کیلئے دلائل نہیں ہیں اور ان کے الزامات کی بنیاد نہیں، ان حالات کے تناظر میں ملزمان کے وکیل کی طرف سے دائر کی گئی درخواست قانون کی نظر میں کوئی اہمیت نہیں رکھتی اور اس کو مسترد کیا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ نیب بلوچستان نے چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی منظوری کے بعد سابق وزیراعلی بلوچستان نواب اسلم رئیسانی اور ان کے بھائی سابق سینیٹر حاجی لشکری رئیسانی اور 6 دیگر ملزمان کے خلاف 817 ملین روپے کی کرپشن کا بدعنوانی کا ریفرنس دائر کیا تھا۔ ریفرنس میں نیب نے کہا تھا کہ سابق وزیراعلی بلوچستان نواب اسلم رئیسانی اور ان کے 2 بھائیوں سابق سینیٹر حاجی لشکری رئیسانی اور عبدالنبی رئیسانی نے سرکاری عہدیداروں سے مل کر پرائیویٹ ادارے کو معاوضہ دینے کے تناظر میں غیر قانونی طور پر 817 ملین روپے حاصل کئے، اس غیر قانونی اقدام سے قومی خزانہ کو 817 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ ملزمان نے سیکشن 265۔کے سی آر پی سی کے تحت کرپشن کے مقدمہ سے بریت کی درخواست دائر کی تھی تاہم احتساب عدالت نے اسے مسترد کر دیا۔

ای پیپر دی نیشن