اسلام آباد (نیٹ نیوز) پشاور ہائی کورٹ نے خیبر پی کے کے صارفین سے بجلی کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کی وصولی پر حکم امتناعی جاری کر دیا ہے۔ شہری نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ خیبر پی کے میں ساری بجلی پانی سے بنتی ہے جبکہ سرپلس بجلی وفاقی حکومت کو دی جاتی ہے۔ شہری کے مطابق نیشنل گرڈ میں جانے کے بعد خیبر پی کے کے صارفین سے فیول ایڈجسٹمنٹ کی وصولی بلوں میں جاری ہے جو کہ غیر قانونی ہے کیونکہ خیبر پی کے کا صوبہ پوری طور پر پانی سے بجلی کے پیداوار میں خود کفیل ہے اور صرف ان علاقوں سے یہ وصولی ہونی چاہیے۔ عدالت نے متعلقہ حکام سے جواب طلب کر لیا ہے۔