لاہور(سپورٹس رپورٹر)قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے ہانگ کانگ کے خلا ف ایشیا کپ میں میچ جیتنے کے بعد تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ ہمارے لیے بہت اچھی فتح ہے۔ وکٹ کم رکھی گئی تھی لیکن جس طرح سے ہم نے بیٹنگ کی اور مکمل کیا وہ شاندار تھا۔ ہم چاہتے ہیں کہ ٹاپ آرڈر کے بیٹرز آخر تک رہیں اور نیچے والے بیٹنگ کریں۔ نسیم شاہ اور شاہنواز دھانی نے جس طرح سے ڈیبیو کیا شاندار پرفارمنس دکھائی ہے۔کھلاڑی پلان کے مطابق کھیلے ‘خوش دل شاہ نے آخری اوورز میں پلاننگ کے تحت اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کیا ۔ باﺅلرز نے شاندار کارکردگی دکھائی ۔ جیت ٹیم ورک کا نتیجہ ہے ۔ ہانگ کانگ کے کپتان نزاکت خان نے کہا کہ ان دونوں میچوں سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔ جس طرح سے کھیلے اس کا کریڈٹ پاکستان کو جاتا ہے۔ مجھے اعتراف کرنا چاہیے کہ شاٹ بنانا ناقص تھا۔ ہم دونوں ٹیموں کی پیشہ ورانہ مہارت سے سیکھیں گے ۔ کھلاڑیوں نے غلط شارٹ کھیلتے جس کی وجہ سے آﺅٹ ہوئے ‘بڑی ٹیموں کیخلاف کھیلنے کا تجربہ مستقبل میں کام آئےگا۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر اور بلے باز محمد رضوان نے کہا ہے کہ بھارت کےخلاف میچ پریشر والا ہوتا ہے، فائنل والا میچ ہی ہوتا ہے، چیزوں کو نارمل رکھنے کی کوشش کرتا ہوں۔ دبئی شارجہ کی وکٹ سلو ہوتی ہے، پاور پلے میں سکور تھوڑا ہوتا ہے، کنڈیشن بہت مشکل تھی اس لیے شروع میں دھیان رکھنا پڑتا ہے کہ وکٹ نہ گنوائیں۔ کرکٹ ایک ہی طرح ہے اگر اسے سادہ رکھا جائے تو بہتر ہے، کریمپ کسی بھی وقت آسکتے ہیں، اپنے میڈیکل سٹاف کو کریڈٹ دیتا ہوں جو ہمارا بہت خیال رکھتے ہیں۔ لڑکے جان مار رہے ہیں، رزلٹ اللہ کے ہاتھ میں ہے، بابر اعظم سپرسٹار ہے ابھی دو میں آﺅٹ ہوئے، ہم تو کہتے ہیں صحیح آو¿ٹ ہوا اسے نظر نہ لگ جائے۔ ان باﺅلرز میں سے شاہین کی کمی کوئی پوری نہیں کرسکتا، مگر ہمیں ایک اور شاہین شاہ آفریدی مل سکتا ہے، نسیم شاہ کی شکل میں شاہین مل سکتا ہے۔اگر فائنل میں بھارت آگیا تو بیسٹ آف تھری سیریز ہی ہوگئی، بھارت کے خلاف میچ پریشر والا ہوتا ہے، فائنل والا میچ ہی ہوتا ہے، چیزوں کو نارمل رکھنے کی کوشش کرتا ہوں۔