طبی ماسک اور دستانوں کو تلف کرنے کا نیا طریقہ دریافت

تلف کی جانیوالی اشیا کانکریٹ میں مل کر اس کے روایتی مرکب کی نسبت 20فی صد زیادہ مضبوط کرسکتی ہیں،رپورٹ

کووڈ-19 سے بچا کے لیے اربوں کی تعداد میں استعمال ہونے والے کورونا ماسک، آئسولیشن گان اور ربڑ کے دستانے جن کو ہر ماہ زمین کی بھرائی میں استعمال کیا جارہا تھا، ان کو تلف کرنے کے لیے نئی راہ دریافت کرلی گئی۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ اشیا کانکریٹ میں مل کر اس کو روایتی مرکب کی نسبت 20 فی صد زیادہ مضبوط کرسکتی ہیں۔میلبرن کی آر ایم آئی ٹی یونیورسٹی کی جانب سے بتائے گئے اس نئے طریقےمیں یہ حفاظتی اشیا(جن کو پی پی ای کہا جاتا ہے) کو باریک کاٹ کر سیمنٹ میں مختلف مقدار میں یعنی 0.1 فی صد سے لے کر 0.25 فی صد تک ملانا ہوتا ہے۔تحقیق میں معلوم ہوا کہ ربڑ کے دستانوں نے کانکریٹ کی مضبوطی کو 22 فی صد تک بڑھایا، آئسولیشن گان نے کانکریٹ کو موڑے جانےکے دبا کوبرداشت کرنے کی صلاحیت میں 21 فی صد، فشاری دبا کو 15 فی صد اور لچک کو 12 فی صد زیادہ باصلاحیت بنایاجبکہ فیس ماسک نےفشاری دبا کی برداشت کو17 تک بڑھایا۔ان اشیا کا نیا استعمال روزانہ کے 54 ہزار ٹن پی پی ای کچرے کو ٹھکانے لگانے میں مدد دے گا جو روزنہ عالمی سطح پر زمین میں ڈالا جاتا ہے۔محققین کی ٹیم نے واضح کیا کہ دنیا بھر میں روزانہ تقریبا 129 ارب ماسک کچرے میں پھینکے جاتے ہیں جس کی وجہ سے ماحولیات کا تحفظ کرنے والوں میں تشویش پائی جاتی ہے کیوں کہ یہ زمین کی بھرائی کی جگہوں پر ٹیلوں کی صورت اختیار کررہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن