سیلاب زدگان کی بحالی اور امداد کےلئے دوست ممالک آرمی چیف سے مسلسل رابطے میں ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

موجودہ صورتحال کے پیش نظر یومِ دفاع کی مرکزی تقریب موخر کردی ہے، آرمی نے سیلاب متاثرین کے لیے تین دن کا راشن (تقریبا 1685ٹن)بھیجا جبکہ ٹینٹ اور دیگر اشیا بھی تقسیم کی گئیں، ملک بھر میں 284کلیکشن پوائنٹس قائم کیے گئے جن پر 2294ٹن راشن جبکہ 311ٹن سے زائد ضروریات ِ زندگی کی بنیادی اشیا اور 10لاکھ 70ہزار سے زائد ادویات پورے پاکستان کے لوگوں نے جمع کروائیں، اب تک 1793ٹن راشن اور 277ٹن کا دیگر ضروریات کا سامان متاثرین میں تقسیم کیا جا چکا ہے، 7لاکھ 70ہزار کے قریب ادویات بھی سیلاب متاثرین کو فراہم کی جا چکی ہیں، پاکستان ائیرفورس اور نیوی کی امدادی ٹیمیں بھی ملک بھر کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں متاثرین کی مدد کے لئے مصروف عمل ہیں ، میجر جنرل بابر افتخار کی پریس بریفنگ

 ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ سیلاب زدگان کی بحالی اور امداد کے لیے دوست ممالک آرمی چیف سے مسلسل رابطے میں ہیں، موجودہ صورتحال کے پیش نظر یومِ دفاع کی مرکزی تقریب موخر کردی ہے، آرمی نے سیلاب متاثرین کے لیے تین دن کا راشن (تقریبا 1685ٹن)بھیجا جبکہ ٹینٹ اور دیگر اشیا بھی تقسیم کی گئیں، ملک بھر میں 284کلیکشن پوائنٹس قائم کیے گئے جن پر 2294ٹن راشن جبکہ 311ٹن سے زائد ضروریات ِ زندگی کی بنیادی اشیا اور 10لاکھ 70ہزار سے زائد ادویات پورے پاکستان کے لوگوں نے جمع کروائیں، اب تک 1793ٹن راشن اور 277ٹن کا دیگر ضروریات کا سامان متاثرین میں تقسیم کیا جا چکا ہے۔ علاوہ ازیں 7لاکھ 70ہزار کے قریب ادویات بھی سیلاب متاثرین کو فراہم کی جا چکی ہیں،انہوں نے بتایا کہ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان ائیرفورس اور نیوی کی امدادی ٹیمیں بھی ملک بھر میں سرگرم ہیں،نجی ٹی وی کے مطابق ہفتہ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے اب تک سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں افواجِ پاکستان کی امدادی کارروائیوں سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ فوج متاثرہ علاقوں میں دو ماہ سے دن رات مصروفِ عمل ہے، جولائی اور اگست میں ہونے والی کور کمانڈرز کانفرنسز میں بھی سیلاب متاثرین کی ہر ممکن مدد کرنے کا عزم کیا گیا اور اس حوالے سے آرمی چیف نے خصوصی ہدایات دیں، انہوں نے کہا کہ آرمی کی سطح پر کمانڈر آرمی ائیر ڈیفنس کمانڈ کی سر براہی میں آرمی فلڈ ریلیف کوآرڈی نیشن سینٹر قائم کیا گیا ہے، ریلیف، ریسکیو اینڈ ری ہیبلی ٹیشن کے تحت افواجِ پاکستان سول انتظامیہ اور فلاحی اداروں کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے،بابر افتخار نے کہا کہ آرمی چیف نے سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخوا اور پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے تفصیلی دورے کیے ہیں اور وہاں پر جاری امدادی کارروائیوں کا جائزہ بھی لیا ہے، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاکستان آرمی کی تمام فارمیشنز اور سینئر کمانڈرز موجود ہیں اور امدادی کارروائیوں میں مصروفِ عمل ہیں، پاکستان آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹرز مسلسل متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائی کررہے ہیں،انہوں نے کہا کہ اب تک ہیلی کاپٹر کی 276پروازیں مختلف علاقوں میں آپریٹ کی گئیں، خراب موسم اور دیگر مسائل کے باوجود پاکستان آرمی ایوی ایشن کے پائلٹس نے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر نا صرف لوگوں کو ریلیف دیا بل کہ ان تک ضروری اشیا کی دستیابی کو بھی یقینی بنایا، کمراٹ اور کالام میں پھنسے لوگوں کو آرمی نے ریسکیو کیا، کسی بھی ہنگامی صورتحال میں کے پی کے کی ہیلپ لائن 1125جبکہ باقی صوبوں کے لئے آرمی ہیلپ لائن 1135پر رابطہ کیا جاسکتا ہے،ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ اس وقت ملک بھر میں پاک افواج کے 147ریلیف کیمپس ہیں جس میں 50ہزار سے زائد متاثرین کو ریلیف مہیا کیا گیا ہے جبکہ 250میڈیکل کیمپس میں آرمی ڈاکٹرز، نرسنگ اور پیرامیڈیکس سٹاف اب تک 83ہزار سے زائد مریضوں کو فری طبی امداد فراہم کرچکا ہے علاوہ ازیں سندھ کے لیے آرمی کے اضافی میڈیکل اور انجینئرنگ کور کو بھیجا گیا،انہوں نے کہا کہ آرمی نے سیلاب متاثرین کے لیے تین دن کا راشن (تقریبا 1685ٹن)بھیجا جبکہ ٹینٹ اور دیگر اشیا بھی تقسیم کی گئیں، ملک بھر میں 284کلیکشن پوائنٹس قائم کیے گئے جن پر 2294ٹن راشن جبکہ 311ٹن سے زائد ضروریات ِ زندگی کی بنیادی اشیا اور 10لاکھ 70ہزار سے زائد ادویات پورے پاکستان کے لوگوں نے جمع کروائیں، اب تک 1793ٹن راشن اور 277ٹن کا دیگر ضروریات کا سامان متاثرین میں تقسیم کیا جا چکا ہے۔ علاوہ ازیں 7لاکھ 70ہزار کے قریب ادویات بھی سیلاب متاثرین کو فراہم کی جا چکی ہیں،انہوں نے بتایا کہ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان ائیرفورس اور نیوی کی امدادی ٹیمیں بھی ملک بھر میں سرگرم ہیں، سیلاب زدگان کی امداد کے لئے آرمی ریلیف فنڈ اکاﺅنٹ برائے سیلاب زدگان بھی قائم کیا گیا ہے جس میں ملک بھر سے لوگ اپنے متاثرہ بہن بھائیوں کیلئے دل کھول کر مدد کرر ہے ہیں، اب تک اس فنڈ میں 417ملین روپے جمع ہو چکے ہیں جبکہ پچھلے 24گھنٹوں کے دوران 44ملین روپے جمع ہوئے،ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ دوست ممالک کی لیڈر شپ بھی آرمی چیف سے مسلسل رابطے میں ہے تاکہ سیلاب سے متاثرہ افراد کی ہر ممکن مدد کے لیے اقدامات کیے جاسکیں، پاکستان آرمی نے موجودہ صورتحال کے پیش نظر اور سیلاب متاثرین سے اظہارِ یکجہتی کیلئے یومِ دفاع کی مرکزی تقریب مخر کردی ہے تاہم شہدا پاکستان ہمارا اثاثہ ہیں جن کے دم سے ہم ایک آزاد وطن میں سانس لے رہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن