بھارت کے خلاف میچ کے بعد بات چیت کرتے ہوئے قومی ٹیم کے اسٹار بولر شاہین آفریدی نے کہا ہے کہ میچ نہیں ہوا اگر ہوتا تو رزلٹ ہمارے ہاتھ میں تھا۔ان کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر ایک اننگز میں ٹیم کی پرفارمنس بہت اچھی تھی، مگر موسم کا ہم کچھ نہیں کرسکتے، ہماری ٹیم نے بہت اچھی پرفارمنس دی ، ہماری ٹیم نمبر ون ہے اور نمبر ون کی حقدار بھی ہے۔میچ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹیم کو جو اسٹارٹ چاہیے تھا، کوشش تھی کہ نئے بال سے بریک تھرو لوں، الحمد اللہ وہ لیا، پہلے دو اہم وکٹیں لیں پھر جب پارٹنرشپ لگ گئی تو اس وقت ہاردک پانڈیا کی وکٹ اہم بن گئی تھی۔شاہین آفریدی نے کہا کہ گیند درست جگہ پر سوئنگ نہیں ہو رہا تھا، کوشش کر رہا تھا کہ آگے سے سوئنگ کروں، ان سوئنگ اور آؤٹ سوئنگ کا کامبی نیشن رکھا اور وہ کافی مددگار ثابت ہوا۔انہوں نے کہا کہ پہلی دو وکٹیں ان سوئنگ اور آؤٹ سوئنگ کے کامبی نیشن کی مدد سے لیں، کوشش کر رہا تھا کہ زیادہ ڈاٹ بولز کروں تاکہ ان کے اوپر پریشر ڈالیں۔شاہین آفریدی نے کہا کہ گیند درست جگہ پر سوئنگ نہیں ہو رہا تھا، کوشش کر رہا تھا کہ آگے سے سوئنگ کروں، ان سوئنگ اور آؤٹ سوئنگ کا کامبی نیشن رکھا اور وہ کافی مددگار ثابت ہوا۔انہوں نے کہا کہ پہلی دو وکٹیں ان سوئنگ اور آؤٹ سوئنگ کے کامبی نیشن کی مدد سے لیں، کوشش کر رہا تھا کہ زیادہ ڈاٹ بولز کروں تاکہ ان کے اوپر پریشر ڈالیں۔شاہین آفریدی کا کہنا تھا کہ ویرات کوہلی ایک بڑے کھلاڑی ہیں، پاکستان کے خلاف ان کے رنز بھی زیادہ ہیں، ویرات کوہلی کی وکٹ ہمارے لیے سب سے اہم تھی کیونکہ وہ بھارتی بیٹنگ لائن کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔انہوں نےمزید کہا کہ مکی آرتھر ہمیشہ کہتے ہیں کہ فاسٹ بالرز ٹورنامنٹ جتواتے ہیں اور ہماری کوشش تھی کہ پارٹنرشپ میں بولنگ کرائیں، حارث رؤف کا رول یہ تھا کہ وہ اپنے پیس اور باؤنسرز سے اگلی ٹیم کو ڈرائیں، نسیم شاہ اور میری کوشش تھی کہ ہم سوئنگ کے اوپر زیادہ جائیں، نسیم شاہ نے اپنی بولنگ کافی زیادہ بہتر کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ ریڈ بال کے بعد وائٹ بال سے بولنگ کرتے ہیں تو وائٹ بال کافی آسان لگتا ہے، میری، حارث اور نسیم کی کوشش ہوتی ہے کہ ہم کم سے کم رنز پر مخالف ٹیم کو آؤٹ کریں تا کہ ہماری ٹیم کیلئے آسانی ہو، میں پورا کریڈٹ ٹیم کو دوں گا کیونکہ یہ ایک ٹیم گیم ہے۔انہوں نے کہا کہ اپنے لوگوں کے سامنے کھیلنے کا الگ ہی مزہ ہوتا ہے، امید ہے کہ قذافی اسٹیڈیم میں ہاؤس فل ہوگا، اور شائقین ہمیں سپورٹ کرنے آئیں گے۔یاد رہے کہ ایشیا کپ ون ڈے میں پاکستان کے خلاف بھارت کی پوری ٹیم 49 ویں اوور میں 266 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی۔پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے 35 رنز دے کر 4 کھلاڑیوں کو پویلین روانہ کیا جبکہ نسیم شاہ نے 36 رنز دے کر 3 وکٹیں اور حارث رؤف نے 58 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں۔اس میچ میں پاکستانی فاسٹ بولرز نے تاریخ رقم کی، ایشیا کپ ون ڈے کی تاریخ میں پہلی بار فاسٹ بولرز نے مخالف ٹیم کی تمام وکٹیں اڑادیں۔پاک بھارت میچ بے نتیجہ ختم ہوگیا لیکن شائقین کی جانب سے سوشل میڈیا پر شاہین آفریدی کی بولنگ کی جم کر تعریف کی گئی۔