شانِ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا(۴)

حضور نبی کریم ﷺ کا خاموش رہنا صرف اور صرف وحی الٰہی کا انتظار تھا کیونکہ اگر آپ اپنے علم کی بنا پر حضرت عائشہ ؓکی عصمت کی خبر دیتے تو منافقین نے کہنا تھا کہ آپ اپنے اہل بیت کی طرف داری کر رہے ہیں۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :”اللہ تمہیں نصیحت فرماتا ہے کہ اب کبھی ایسا نہ کہنا اگر ایمان رکھتے ہو“۔ ( آیت : ۷۱)۔یعنی کہ تمہیں معلوم ہو گیا ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا پر الزام لگانا کتنا بڑا گناہ ہے اس جرم کی وجہ سے حد لگے گی اور دنیا میں ذلت اور آخرت میں سخت عذاب ہو گا۔ 
”اور اللہ تمہارے لیے آیتیں صاف بیان فرماتا ہے ، اور اللہ علم و حکمت والا ہے “(آیت :۸۱)۔ اللہ تعالیٰ اپنے احکام واضح طور پر نازل فرماتا ہے تا کہ تم اس سے نصیحت حاصل کرو اور اللہ تعالیٰ تمام مخلوق کے سب حالات کا خوب علم رکھتا ہے۔ 
”وہ لوگ جو چاہتے ہیں کہ مسلمانوں میں برا چرچا پھیلے ان کے لیے درد ناک عذاب ہے دنیا اور آخرت میں۔ اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے “(آیت :۹۱)۔ یعنی کہ وہ لوگ جو یہ ارادہ کرتے اور چاہتے ہیں کہ مسلمانوں میں بے حیائی کی بات پھیلے ان کے لیے درد ناک عذاب ہے۔ اور اللہ تعالیٰ دلوں کے راز اور باطن کے احوال خوب جانتا ہے، تمہیں اس کا علم نہیں۔ 
”اور اگر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت تم پر نہ ہوتی اور یہ کہ اللہ تم پر نہایت مہر بان مہر والا ہے “(آیت ۰۲)۔ یعنی کہ تم نے جو یہ اتنا بڑا گناہ کیا ہے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی پاکدامنی پر بہتان لگایا ہے اگر تم پر اللہ تعالیٰ کی رحمت نہ ہوتی اور یہ کہ وہ تم پر نہایت مہربان نہ ہوتا تو اللہ تمہیں تمہاری اس حرکت کا مزہ چکھاتا اور اس کا عذاب تمہیں مہلت نہ دیتا۔ 
”اے ایمان والو شیطان کے قدموں پر نہ چلو اور جو شیطان کے قدموں پر چلے تو وہ تو بے حیائی اور بری ہی بات بتائے گا اور اگر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت تم پر نہ ہوتی توتم میں کوئی بھی کبھی ستھرا نہ ہو سکتا۔ ہاں اللہ ستھرا کر دیتا ہے جسے چاہے اوراللہ سنتا جانتا ہے “(آیت :۱۲)۔
اللہ تعالیٰ نے شیطان کے طریقہ اور اس کے راستے سے دور رہنے کا حکم فرمایا اور جن مسلمانوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا پر تہمت لگانے میں حصہ لیا اور پھر توبہ کر لی اور ان پر حد حذف جاری ہو گئی اللہ تعالیٰ نے ان کے متعلق فرمایا کہ ان پر یہ اللہ کا بڑا کرم ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا پر تمہت لگانے سے جو ان کے دلوں میں میل آگیا تھا اللہ تعالیٰ نے انہیں توبہ کی توفیق دی اور ان کے دلوں کو صاف کر دیا۔

ای پیپر دی نیشن

عالمی یوم جمہوریت اور پاکستان 

جمہوریت آزاد،مضبوط اور خوشحال وفاقی ریاست کی ضمانت ہے۔جمہوریت عوامی خواہشات کے مطابق نظام ریاست کی تشکیل کا نظام ہے۔ یہ ...